ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں 9 مئی سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 6 مقدمات کی سماعت میں وکیل نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کردی۔ دوران سماعت عدالت میں حریم شاہ کا بھی تذکرہ ہوا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شیر افضل مروت پیش ہوئے، جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ ملزم کہاں ہے۔
جس پرعمران خان نے عدالت کو بتایا کہ وہ توشہ خانہ فوجداری کیس سے متعلق سماعت میں سپریم کورٹ میں موجود ہیں۔
وکیل نے کہا کہ اپنے موکل کی حاضری سے استثناء کی درخواست دائرکررہا ہوں۔ عدالتی احکامات آنے تک ڈسٹرکٹ کورٹ میں سماعت نہ کی جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کو بتائیں کہ دوپہر ڈیڑھ بجے تک اپنی حاضری یقینی بنائیں۔
پراسیکیوٹرنے عدالت میں کہا کہ ملزم سابق وزیراعظم ہے،سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ دیگر لوگوں کا کیا قصورہےجو قتل کے مقدمات میں پیش ہوتے ہیں۔
پراسیکیوٹر نے چیئرمین پی ٹی آئی کے ٹک ٹاک کا ذکر کیا تو جج طاہرعباس سپرا نے پوچھا کہ کیا آپ نے بھی ٹک ٹاک پرچیئرمین پی ٹی آئی کو فالوتونہیں کرنا شروع کردیا؟ پراسیکیورٹر بولے فالوکرتا ہوں اورچیئرمین صاحب نے حریم شاہ کوبھی پیچھے چھوڑ دیاہے.
اس پر جج طاہر سپرا بولے ، ”اس بات پر نو کمنٹس“۔
پراسیکیوٹرنے کہا کہ آئندہ سماعت 31 جولائی تک رکھ لیں،ملزم کی حاضری یقینی ہوناچاہئیے۔