چین نے پاکستان کو دو سال کیلئے 2 ارب 10 کروڑ ڈالرز قرضے کی منظوری مؤخر کردی ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ چین نے پاکستان کے لیے قرضہ 2 سال کے لیے مؤخر کیا ہے، اس سلسلے میں چین کے ایگزم بینک نے باضابطہ طورپر پاکستان کو خط لکھ کر آگاہ کردیا ہے۔
قبل ازیں، حکومت قرض رول اوور کیلئے ازسرنو شرائط و ضوابط کی منظوری دے چکی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق قرضے پر پاکستان کو اضافی سود ادا نہیں کرنا پڑے گا، پاکستان اصل معاہدے کے مطابق چین کو قرضے کی رقم اداکرے گا۔
چین نے تمام 31 معاہدوں میں 30 جون 2025 تک توسیع کردی ہے۔
اس سے قبل چین نے 18 جولائی کو پاکستان کے 60 کروڑ ڈالر رول اوور کیے تھے جس کی تصدیق وزیراعظم شہباز شریف نے کی تھی۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دوست ممالک کی معاونت سے معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، چین نے پاکستان کو 600 ملین ڈالر رول اوور کیے ہیں جس سے پاکستان کے ذخائر میں 600 ملین ڈالرکا اضافہ ہوا۔
31 مارچ کو سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا تھا کہ پاکستان کا چین کے ساتھ سیف ڈپازٹ اور کمرشل بینکس سے بزنس ہے، دو ارب ڈالرز 23 مارچ کو رول اوور ہونے تھے، اس بات کی تصدیق کرنے میں خوشی ہے یہ رقم رول اوور ہوگئی ہے۔