الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم کو حتمی شکل دیدی گئی، مجوزہ ترامیم آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سرمایہ کاری بورڈ کے قوانین میں ترمیم اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو سرمایہ کاری بورڈ کا حصہ بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ میں بورڈ آف انویسٹمنٹ کے قانون میں تبدیلی اور ایس آئی ایف سی سے متعلق ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق اجلاس میں الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم کا مسودہ پیش کئے جانے کا امکان ہے، کابینہ کی منظوری کے بعد مسودہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
ترامیم میں نگراں حکومتوں کے مالیاتی اختیارات میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے، ایسے اقدامات بھی ہوسکیں گے جو عالمی اداروں اور غیرملکی حکومتوں کے ساتھ معاہدوں سے متعلق ہوں۔
ترامیم میں قومی اسمبلی کے لئے 40 لاکھ سے ایک کروڑ جبکہ صوبائی مہم پر 20 سے 40 لاکھ روپے خرچ کئے جاسکیں گے۔
ترامیم کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے کی صورت میں دو لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
ترامیم میں نگراں حکومتوں کے مالی اختیارات بڑھانے کے ساتھ انتخابی ضابطہ اخلاق میں بھی تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں۔
ترامیم کے مطابق کاغذات نامزدگی فارم میں بھی تبدیلیاں ہوں گی، عام انتخابات کے تین دن کے اندر سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستوں پر ترجیحی فہرست الیکشن کمیشن کو فراہم کرنا ہوگی۔
مزید یہ کہ انتخابی عزرداری پر الیکشن کمیشن کو تیس دن کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا، دوسری صورت میں جیتنے والا امیدوار فاتح قرار پائے گا۔
اس کے علاوہ ریٹرننگ افسر بغیر وقت ضائع کئے نتائج کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھجوائے گا، رجسٹرڈ ووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کی جائیں گی، حلقہ میں ووٹرز کی تعداد کی تبدیلی پانچ فیصد سے زیادہ نہیں ہوسکے گی۔
ترامیم کے مطابق حلقوں کی فہرست پر کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل تیس دن کے اندر سپریم کورٹ میں دائر کی جاسکے گی۔
نئے شناختی کارڈ والوں کا ڈیٹا نادرا فوری طور پر الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا پابند ہوگا تاکہ ووٹرز لسٹ میں بروقت اندراج ہوسکے۔
آج ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا 17 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔
آج الیکشن ایکٹ میں ترامیم کیلئے بل 2023 منظور کیا جائے گا، پاکستان سے اخراج ترمیمی بل 2023 سینیٹر رضا ربانی پیش کریں گے، بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کا بل بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
سینیٹر عبدالکریم بجار سول سرونٹس ترمیمی بل 2023 قانون سازی کے لئے پیش کریں گے، بینکار کمپنیات آرڈیننس 1962 میں ترمیم کا بل منظور کیا جائے گا، مجموعہ ضابطہ دیوانی 1908 میں جاوید حسنین ترمیم پیش کریں گے، انسداد نشہ آور اشیا ترمیمی بل 2023 بھی ایجنڈا پر موجود ہے۔