الیکشن ایکٹ2017 میں کی گئیں ترامیم میں سیکشن 24، 26، 28 سے 34، 36 اور44 کو حذف کردیا گیا ہے۔
الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل کل دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا، الیکشن ایکٹ میں ترامیم کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، اور ایکٹ میں 54 ترامیم شامل کی گئی ہیں۔
الیکشن ایکٹ 230 میں ترمیم بھی مجوزہ بل میں شامل ہے، اس ایکٹ کی سب کلاز 2 اے میں ترمیم بل میں شامل کی گئی ہے، جس کے تحت نگران حکومت کو اضافی اختیارات حاصل ہوں گے، اور نگران حکومت کو ملکی معیشت کے بہترمفاد سے متعلق ضروری فیصلے کرنے کا اختیارہوگا، نگراں حکومت ایسے اقدامات کرنے کی مجازہوگی جو بین الااقوامی اداروں اور غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ معاہدوں سے متعلق ہو۔
ترامیم میں نگران حکومتوں کے مالی اختیارات بڑھانے کے ساتھ ساتھ انتخابی ضابطہ اخلاق میں بھی تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں، کاغذات نامزدگی فارم میں بھی معمولی تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔
ترمیم کے مطابق سیکورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کے باہرڈیوٹی دیں گے، پریزائڈنگ افسر نتیجے کی فوری تصویر بنا کر الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفیسر کو بھیجنے کا پابند ہوگا، اور انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہونے کی صورت میں پریذائیڈنگ آفیسر اصل نتیجہ فیزیکلی پہنچانے اور الیکشن کی رات 2 بجے تک نتائج دینے کا پابند ہوگا، جب کہ تاخیرکی صورت میں پریذائیڈنگ افیسر ٹھوس وجہ بتائے گا۔
انتخابی عزرداری پر 30 دن کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا، اور 30 دن میں فیصلہ نہ کیا تو امیدوار کو کامیاب قراردیا جائے گا۔
ترامیم جس کے مطابق عام انتخابات کے حتمی نتائج کے بعد تین دن کے اندر سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستوں پر ترجیحی فہرست الیکشن کمیشن کو فراہم کرنا ہوگی۔ قومی اسمبلی کی نشست کیلئے 40 لاکھ سے ایک کروڑجبکہ صوبائی نشست کیلئے انتخابی مہم پر 20 سے 40 لاکھ خرچ کئے جاسکیں گے۔
ترامیم کے مطابق رجسٹرڈ ووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کی جائیں گی، تاہم حلقہ میں ووٹرز کی تعداد کی تبدیلی 5 فیصد سے زیادہ نہیں ہوسکے گی۔ انٹرا پارٹی انتخابات نہ کروانے کی صورت میں پارٹی کو 2 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
ترامیم میں الیکشن ایکٹ کے سیکشن 24، 26، 28 سے 34، 36 اور44 کو حذف کردیا گیا ہے، امیدوار کو 60 روز میں قومی اسمبلی یا سینٹ کی نشست پر حلف لینے کا پابند بنایا جائے گا، کوئی بھی کامیاب امیدوار قومی اسمبلی یا سینٹ اجلاس کے 2 ماہ کے اندر حلف نہیں لیتا تو اس کی نشست خالی قرار دے دی جائے گی۔
دوسری جانب وزیراعظم نے کل صبح ساڑھے 8 بجے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا، جب کہ پاکستان قومی بھنگ پالیسی پیش کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم کا مسودہ منظوری کیلئے پیش کئے جانے کا امکان ہے، اور وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد مسودہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔