امریکا کے محکمہ انصاف نے اپنی ہی ریاست ٹیکساس کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں ایک تیرتی ہوئی سرحدی باڑ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ریو گرانڈے کے 305 میٹر (ایک ہزار فٹ) تک پھیلی اس رکاوٹ کو رضاکارانہ طور پر ہٹانے کی اپیل مسترد کردی تھی، جس کے بعد یہ مقدمہ دائر کیا گیا۔
ایسوسی ایٹ اٹارنی جنرل ونیتا گپتا نے پیر کو ایک بیان میں کہا، ’ہم الزام لگاتے ہیں کہ ٹیکساس نے مطلوبہ وفاقی اجازت حاصل کیے بغیر ریو گرانڈے میں رکاوٹیں لگا کر وفاقی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔‘
ونیتا گپتا نے الزام لگایا کہ تیرتی ہوئی سرحدی دیوار سے امریکی خارجہ پالیسی کو نقصان کا خطرہ ہے اور یہ نیویگیشن میں رکاوٹ ہے۔
میکسیکو نے پہلے ہی رواں ماہ کے شروع میں امریکی حکومت سے ایک شکایت کی تھی جس میں 1944 اور 1970 میں دستخط کیے گئے سرحدی معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا۔
ایگل پاس نامی یہ سرحدی باڑ ٹیکساس کے باہر دریا کے کنارے میں لنگر انداز دیوہیکل نارنجی گولوں کا ایک سلسلہ ہے۔
یہ ٹیکساس کے ریپبلکن گورنر کی طرف سے امریکا اور میکسیکو کے درمیان سرحد کو مضبوط بنانے کی تازہ ترین کوششوں میں سے ایک ہے، جو وفاقی سطح پر امیگریشن پالیسی کو کمزور سمجھتے ہیں۔
تیرتی رکاوٹوں پر محکمہ انصاف کی قانونی کارروائی وفاقی قانون کی ایک شق پر مبنی ہے جو ’امریکی پانیوں کی بحری صلاحیت میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ پیدا کرنے سے منع کرتی ہے، اور مزید اس طرح کے پانیوں میں کسی بھی ڈھانچے کی تعمیر کو امریکا کے آرمی کور آف انجینئرز کی اجازت کے بغیر انجام دینے سے منع کرتی ہے۔‘
گورنر ایبٹ کا کہنا ہے ، ’اس معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ وہ کچھ غیر واضح قانون کا استعمال کر رہے ہیں اور ہمیں ان بوائےز کو تعینات کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ کسی بھی قانون کے خلاف نہیں ہے‘۔
ایبٹ اور وفاقی حکومت کے درمیان اختلاف ٹیکساس میں غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کے ساتھ سلوک کو بڑھتی ہوئی جانچ پڑتال پر ہے۔
حالیہ مہینوں میں ایبٹ کے اقدامات کے بارے میں بائیڈن انتظامیہ کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے، ایبٹ کے اقدامات نے خطے میں امریکی سرحدی گشت کی کارروائیوں میں خلل ڈالا ہے اور تارکین وطن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ایک اہلکار نے گزشتہ ہفتے سی این این کو بتایا تھا کہ ایبٹ کی حرکتیں ’ہمارے کام کو مشکل بنا رہی ہیں‘ جبکہ تارکین وطن کی پریشان کن تصاویر اور ٹیکساس کے فوجیوں کی جانب سے تارکین وطن کو میکسیکو واپس دھکیلنے کی پریشان کن رپورٹس پر وائٹ ہاؤس اور متعدد ڈیموکریٹک قانون سازوں کی جانب سے تنقید کی گئی ہے۔
محکمہ انصاف نے جمعرات کو ٹیکساس کو بتایا کہ وہ ٹیکساس میکسیکو سرحد کے ساتھ ریاست کے آپریشن کے ایک حصے کے طور پر ریو گرانڈے میں تیرتی رکاوٹوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔