وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ 12 اگست یا اس سے پہلے قومی اسمبلی تحلیل ہوجائے گی، سیکشن 230 میں الیکشن ایکٹ کہتا ہے کہ نگراں وزیراعظم کیا کیا کرسکتا ہے، ترمیم کا فائنل مسودہ ابھی آنا ہے، پہلے کابینہ میں آئے گا، پھر پارلیمان میں۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ مشرق وسطی میں مسلمان ممالک نے سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے، ان ممالک کی مائننگ، آئی ٹی، زراعت اور انرجی میں دلچسپی ہے، انہوں نے کہا کہ بڑے منصوبے لائیں۔
مزید پڑھیں: ملک میں 8 نومبر یا اس سے پہلے انتخابات ہوجائیں گے، خرم دستگیر
خرم دستگیر نے کہا کہ آئین کے مطابق نگراں وزیراعظم غیر جانبدار ہوگا، 12 اگست یا اس سے پہلے قومی اسمبلی تحلیل ہوجائے گی، سیکشن 230 میں الیکشن ایکٹ کہتا ہے کہ نگراں وزیراعظم کیا کیا کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترمیم کا فائنل مسودہ ابھی آنا ہے، پہلے کابینہ میں آئے گا اور پھر پارلیمان میں، نگراں وزیراعظم کوئی نئے فیصلے نہیں کرسکتے جو چیزیں پہلے ہی پائپ لائن میں ہیں ان پر اپنا فیصلہ کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 12 اگست سے پہلے اسمبلیاں ٹوٹ جائیں گی، خرم دستگیر
خرم دستگیر نے کہا کہ اسحاق ڈار کا نام معاشی پالیسی کے تسلسل کے طور پر سامنے آیا۔
اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ اسحاق ڈار کی تقرری سے یہ اسپرٹ مجروح ہوگی، اسحاق ڈار کی نوازشریف سے رشتہ داری ہے، آپ نے تہیہ کر رکھا ہے ہر قرعہ خاندان سے ہی نکلے گا۔
مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ آئی ایم ایف نے 9 ماہ اسی لیے دیے کہ نئی حکومت سے پروگرام پر بات کرنا ہے، الیکشن میں تاخیر کی سرگوشیاں جاری ہیں، مارچ میں سینیٹ کے الیکشن بھی ہیں، ستمبر میں صدر کی ٹرم بھی ختم ہورہی ہے۔