الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے توہین الیکشن کمیشن کیس میں حاضر ہونے پر وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کردی۔
ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے توہین الیکشن کمیشن کی سماعت کی۔ بینچ کے دیگرارکان میں شاہ محمود جتوئی، بابر حسن بھروانہ اور اکرام اللہ خان شامل تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری وکلاء کے ہمراہ کمشن میں پیش ہوئے ۔
فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن سے ایک بار پھرمعافی مانگی تو بینچ نے تحریری معافی نامہ طلب کرلیا۔
فیصل چوہدری نے اسد عمرکی جانب سے التوا کی درخواست جمع کرانے کا بتایا۔ جس پر کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کی آمد تک سماعت ملتوی کردی۔
چیئرمین پی ٹی آئی توہین الیکشن کمیشن کیس میں پیش ہوئے تو سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا۔ اس موقع پر چیئرمین تحریک انصاف کے وکلاء شعیب شاہین، فیصل چوہدری، نعیم پنجوتھا، علی بخاری سمیت دیگر بھی عدالت میں موجود تھے۔
وکیل چیئرمین پی ٹی آئی شعیب شاہین نے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر ملزم حاضر ہوگئے، سارے کیس کاریکارڈ نہیں ہے۔
ممبرخیبرپختونخوا نے ریمارکس دیے کہ فائل اور ریکارڈ دینا آپ کی ذمہ داری ہے۔
الیکشن کمیشن نے وکیل شعیب شاہین کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ معطل کر دیے۔
الیکشن کمیشن نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اسد عمر کیس کے خلاف کیس کی سماعت 2 اگست تک ملتوی کردی۔
وکیل چیئرمین پی ٹی آئی نعیم پنجوتھا نے آج نیوز سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان کی پیشی کے بعد وارنٹ گرفتاری ختم ہوگئے ہیں، گرفتاری کے حوالے سے خبریں بھی ختم ہو گئیں۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ کمیشن کی حکم پر حاضر ہوگئے ہیں، نوٹس کا معاملہ بھی میڈیا پر پتا چلا، میرے پاس سارے کیس کا ریکارڈ نہیں، پہلے اس کیس کا کوئی اور وکیل تھا، فیصل چوہدری نے کچھ ڈاکومنٹس دیے ہیں۔
شعیب شاہین نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 2 اگست تک ملتوی کردی۔
وکلا کے مطابق دو اگست کو عمران خان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
گزشتہ سابق وزیراعظم کے خلاف الیکشن کمیشن میں زیرسماعت توہین الیکشن کمیشن کیس میں عدم پیشی پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
الیکشن کمیشن نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو ناقابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں گرفتار کرکے صبح 10 بجے پیش کریں۔
پیر کو رات گئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا نوٹس چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی رہائش گاہ پر موصول کروایا گیا۔
ایس ایچ او بنی گالہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائش گاہ پروارنٹ موصول کرائے، جسے چیئرمین پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کے رکن رائے محمد علی ایڈووکیٹ نے موصول کیا۔
نوٹس میں الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریک انصاف سے 25 جولائی کو پیش ہونے کا تقاضا کیا ہے۔
ادھر سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل شیرافضل مروت نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کل اسلام آباد ہائیکورٹ پیش ہوں گے، سابق وزیراعظم کل الیکشن کمیشن میں بھی پیش ہوں گے۔
وکیل عمران خان نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن کمیشن سے وارنٹس گرفتاری منسوخی کی استدعا کریں گے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 19 اگست کو عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو نوٹسز جاری کیے تھے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں نے مختلف جلسوں، پریس کانفرنسز اور انٹرویوز کے دوران الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر الزمات عائد کیے تھے جبکہ تینوں پارٹی رہنماؤں کو 30 اگست کو ذاتی حیثیت یا بذریعہ وکیل پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔