قومی اسمبلی سے منظور کردہ توہین پارلیمینٹ بل سینیٹ سے بھی متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، بل کے مطابق پارلیمنٹ، کمیٹی اور رکن پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح کرنے پر سزا اور جرمانہ ہوگا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا۔
اجلاس کے دوران توہین پارلیمنٹ بل سینیٹر کہدہ بابر نے پیش کیا جبکہ سینیٹ نے توہین پارلیمنٹ بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
بل کے مطابق پارلیمنٹ، کمیٹی اور رکن پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح کرنے پر سزا اور جرمانہ ہوگا۔
سینیٹ نے مجموعہ ضابطہ فوجداری ترمیمی بل منظور کر لیا، بل بہرمند خان تنگی نے پیش کیا۔
سینیٹ نے پاکستان نرسنگ کونسل ترمیمی بل بھی منظور کرلیا۔
سینیٹ نے ہورائزن یونیورسٹی بل 2023، این ایف سی ادارہ انجینرینگ ٹیکنالوجی ملتان ترمیمی بل 2023، پاکستان انسٹیویٹ اف مینجمنٹ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل اور ٹریڈ آرگنائزیشن ترمیمی بل 2023 بھی منظور کرلیے۔
سینیٹر تاج حیدر نے لیاری ایکسپریس وے پر پیپلز بس سروس چلانے کی اجازت نہ دینے کو زیر بحث لانے کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ جو بہانے بنائے جارہے ہیں کہ اجازت نہیں دے سکتے، یہ کیا ہے؟۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ کراچی سب کا ہے، کراچی کو ہر سہولت دی جائے، کراچی میں زیادہ ووٹوں والا ہار گیا جبکہ ووٹوں کے لحاظ سے تیسرے نمبر والے کو مئیر بنا دیا گیا۔
سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ کراچی کا مئیر پیپلز پارٹی کا میئر ہے، موجودہ میئر میرٹ پر آیا۔
سینیٹر وقار مہدی کی تقریر کے دوران بہرہ مند تنگی اور مشتاق احمد کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور بہرہ مند تنگی کو روکنے کے لیے ایوان میں سارجنٹ پہنچ گیا۔
وزیر مملکت شہادت اعوان نے کہا کہ کراچی میئر کے الیکشن میں کچھ لوگوں کو شکست قبول نہیں ہورہی، لیاری ایکسپریس وے پر پیپلز سروس چلے گی۔
ثانیہ نشتر کی جانب سے پاکستان احساس تحفظ پروگرام بل 2023 پیش کرنے کی تحریک ایوان نے مسترد کردی۔
پیر صابر شاہ نے ایوان میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023 ایوان میں پیش کیا جس کی وفاقی وزیر رانا تنویر نے مخالفت کردی۔
چئیرمن سینیٹ صادق سنجرانی نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
بعدازاں سینیٹ کا اجلاس کل صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔