اتحادی جماعتوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے نگراں وزیراعظم بننے پر اتفاق کی اطلاعات مسترد کردی ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے اندر بھی اختلاف رائے سامنے آیا ہے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم کے نام پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، اسحاق ڈار اگر نگراں وزیراعظم بنتے ہیں تو پورے پراسس پر سوالیہ نشان آجائے گا، قانون بھی اجازت نہیں دیتا کہ پارٹی سے وابستہ شخص ایک نیوٹرل عہدے پرفائز ہو۔
خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگراں وزیراعظم کا فیصلہ چند روزمیں ہوجائے گا، ابھی صرف نگراں وزیراعظم کے نام پر قیاس آرائی ہورہی ہے، ڈارصاحب بھائی ہیں دعا گو ہوں کہ ان کی خواہش ہے تو انہیں وزیراعظم کا عہدہ ضرور ملے، ان کا شمار لیڈرشپ کے قریب ترین لوگوں میں ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ جو مسلم لیگ ن کا برینڈڈ ہو وہ نگران وزیراعظم کے لیے قابل قبول ہوگا، سیاسی جماعتوں، عوام اور میڈیا کی طرف سے بھی مخالفت ہوگی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ابھی ملک میں ترازو کے پلڑے برابر نہیں ہوئے کہ نوازشریف واپس آئیں، نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی، ابھی بھی کچھ لوگ تسلیم نہیں کرنا چاہتے کہ زیادتی ہوئی ہے۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ ریٹائرڈ بیوروکریٹ یا جج پہلے نگراں لیے جاچکے ہیں، میری رائے ہے اگر کوئی سیاستدان جو غیر جانبدار ہو نگراں وزیر اعظم بننا چاہیئے، اسمبلیوں کے 15 دن ہیں ابھی اتنی جلدی نہیں ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر شری رحمان نے کہا کہ نگراں وزیراعظم سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا، کوئی نام شیئر نہیں ہوا، خبریں گردش کرنے لگیں، نگراں وزیراعظم کی تعیناتی کا فیصلہ مشاورت سے ہوگا۔
شیری رحمان نے کہا کہ اتحادی جماعتیں اور دیگر جماعتیں بھی مشاورت کا حصہ ہوں گی، ہماری 3 رکنی کمیٹی بن گئی، ابھی یہ طے نہیں ہوا، پیپلزپارٹی کی جانب سے ابھی کوئی نام نہیں لیا گیا، ہمارا اس وقت مقابل صرف اقتصادی حالات کے ساتھ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں کمرتوڑ مہنگائی ہے، پیپلزپارٹی اقدامات اٹھارہی ہے، سیلاب متاثرین کو مکانات بنا کردیے گئے ہیں، پہلے مرحلے میں خواتین کو مالکانہ حقوق دیے گئے ہیں، ملک میں سیلاب سے اموات ہورہی ہیں، سیاحوں سے گزارش ہے کہ وہ احتیاط کریں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے متحرک ہیں، عوام مخدوش عمارتوں سے دور رہیں، سب سے زیادہ اموات دیواریں گرنے سے ہوئی ہیں، ہم چاہتے ہیں بحران اور چیلنج میں بہتری کا موقع ڈھونڈیں۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ الیکشن ایکٹ پر ابھی بات چیت جاری ہے، الیکشن ایکٹ میں بہت سی ترامیم ہونی ہیں، الیکشن ایکٹ میں مشاورت سے ترامیم ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے ملک میں معاشی تباہی پھیلائی، 4 سال میں ملکی تاریخ کا ریکارڈ قرضہ لیا گیا، پہلے ریاست بچائیں گے پھر سیاست کریں گے۔
اس موقع پر وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ محرم کا مہینہ ہے، ہم امن کا پیغام پھیلانا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ محرم الحرام میں امن وامان قائم رہے، ہماری فورسزاور پولیس امن وامان برقراررکھنےمیں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے حوالے سے جعلی خبریں چل رہی ہیں، اسحاق ڈار کا نام پیپلزپارٹی کے پاس اب تک نہیں آیا، جو بھی نام آیا اس پر مشاورت ہوگی، نام ہماری جانب سے بھی پیش کیا جائے گا، 60 دن کے اندر الیکشن ہونا چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ جماعتیں 90 دن میں الیکشن کے حق میں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن مردم شماری کا شکارنہ ہوں۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کی نامزدگی کیلئے مشاورتی کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے، ہوسکتا ہے اسحاق ڈارکے نام پر مسلم لیگ فیصلہ کرچکی ہو۔
حافظ حمداللہ نے کہا کہ اس حوالے سے حکمران اتحاد کے پلیٹ فارم سے باقاعدہ فیصلہ نہیں ہوا، نگراں وزیراعظم کا فیصلہ مشاورت سے ہوگا، ایک پارٹی نگراں وزیراعظم کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔
حافظ حمداللہ نے کہا کہ چند دنوں میں مشاورت ہوگی فیصلہ سامنے آجائے گا۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے نگراں وزیراعظم کیلئے اسحاق ڈار کا نام تجویز کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نگراں وزیراعظم ہوں گے تو آئی ایم ایف سے معاملات چلتے رہیں گے، ن لیگ نگراں وزیراعظم پر پی ڈی ایم اور اتحایوں کو اعتماد میں لےگی۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف چاہتے ہیں کہ نگراں وزیراعظم اسحاق ڈار ہوں، اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم بنانے کیلئے اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا اور اسحاق ڈارکے نگران وزیر اعظم بنانے کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم اسحاق ڈار ہونے سے آئی ایم ایف سے رابطے میں رہیں گے، نواز شریف کی رائے ہے کہ اسحاق ڈار کے نام پر اتفاق کیا جائے، اسحاق ڈار پر اتحادی متفق نہ ہوئے تو ریٹائرڈ بیوروکریٹ کو نگراں وزیراعظم بنایا جائے گا۔
دوسری جانب نواز شریف پیر کی دوپہر جدہ سے دبئی پہنچنے والے تھے جہاں وہ سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف دبئی میں اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار کے گھر قیام کریں گے، اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار دو دن پہلے لندن سے دبئی پہنچ چکے ہیں۔
نواز شریف کے دبئی میں ایک ہفتہ قیام کے دوران اہم شخصیات سے ملاقاتیں طے ہیں۔
میاں نواز شریف دبئی قیام کے بعد لندن روانہ ہوں گے۔