سندھ کابینہ کی جانب سے صوبے بھر کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے بل کی منظوری دے دی گئی ہے۔
اجلاس کے ایجنڈے میں شامل 40 آئٹمز میں سے کابینہ نے سندھ امیونائزیشن اینڈ ایپیڈیمک کنٹرول ایکٹ 2023 اور صحت سے متعلق 8 دیگر امور کی بھی منظوری دی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونینِ خصوصی اور بیوروکریٹس نے شرکت کی۔
اس ایکٹ کا بنیادی مقصد سندھ بھر میں وسیع پیمانے پر حفاظتی ٹیکوں کو یقینی بنا کر وبائی امراض پر قابو پانا ہے۔
اس قانون کے تحت بچوں کے والدین یا سرپرستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں وقت پر ویکسینیشن سینٹرز پر لائیں تاکہ انہیں مناسب طریقے سے ٹیکہ لگایا جا سکےاوراس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کونوٹس بھی دیا جائے گا۔
کابینہ نے بل کی منظوری کے بعد بل صوبائی اسمبلی کو بھجوا دیا جس کے تحت اگر والدین قانون کی پابندی نہیں کرتے تو مقامی اتھارٹی قانون کے تحت اس حوالے سے فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کو رپورٹ کرے گی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ محکمہ صحت نے جدید سائنسی بنیادوں پر میڈیکل سسٹم کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ کراچی کے بچوں کیلئے محکمہ صحت نے تین سرکاری اسپتالوں بیسک ہیلتھ یونٹ دمبا گوٹھ، نیو اربن ہیلتھ سینٹر گڈاپ اور نیو کراچی اربن ہیلتھ سینٹر گوہر آباد میں نفسیاتی سہولیات کے قیام کے لیے پانچ سال کے لیے 1.967 ارب روپے کی گرانٹ مختص کرنے کی درخواست کی تھی۔
کابینہ نے سندھ فیکلٹی آف پیرا میڈیکل اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز ایکٹ 2023 کے مسودے کی بھی منظوری دی جس کے تحت پیرا میڈیکل کورسز اور ٹریننگ کی نگرانی اور انعقاد کے لئے فیکلٹی قائم کی جائے گی۔