یورپی ملک ڈنمارک میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن کو نذرآتش کرنے کی اطلاعات کے ردِعمل میں عراقی دارالحکومت بغداد میں سیکڑوں افراد نے شہر کے گرین زون پر حملہ کرنے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے تقریباً ایک ہزار مظاہرین کو منتشر کردیا۔
گرین زون ایک ایسا علاقہ ہے جہاں پرغیر ملکی سفارت خانے سمیت حکومتی اداروں کی عمارتیں موجود ہیں۔ دائیں بازو کے گروپ ڈانسکے پیٹریاٹر کی جانب سے اپنے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ایک شخص نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور عراقی پرچم کی تذلیل بھی کی تھی۔
ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں پولیس کے نائب سربراہ ٹرائن فِسکر نے اے ایف پی کو بتایا کہ جمعہ کو عراقی سفارت خانے کے باہر مظاہرین کی مٹھی بھر سے زیادہ تعداد موجود نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں اس بات کی بھی تصدیق کر سکتا ہوں کہ ایک کتاب جل گئی تھی مگر ہم نہیں جانتے کہ یہ کون سی کتاب تھی۔
اس واقعے کے رد عمل میں عراقی دارالحکومت بغداد میں سیکڑوں افراد کی جانب شہر کے گرین زون پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین منتشر کردیا۔
وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ مظاہرین کئی گھنٹوں کے بعد منتشر ہوگئے کیونکہ انہیں میڈیا کو بریفنگ دینے کی اجازت نہیں تھی۔
عراق، لبنان اور ایران میں مظاہرے ہوئے۔ ایران میں ہزاروں افراد نے تہران اور ملک بھر کے دیگر شہروں میں مظاہرہ کیا جسے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا۔ دارالحکومت تہران میں مظاہرین شہر کے وسط میں جمع ہوئے اور امریکا، سویڈن، اسرائیل کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے ہفتے کے روز ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔
ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ”ہم ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ آزادی اظہار کے نام پر ایسی کارروائیوں کے خلاف مسلسل دفاع استثنیٰ کو فروغ دے رہی ہے۔“
ایران کی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز ڈنمارک کے سفیر کو طلب کرکے ڈنمارک میں قرآن کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کیا۔
ایرانی میڈیا نے وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ یورپ میں مقدس کتابوں کو جلانا جہالت کے سیاہ دور کی یاد دلاتا ہے۔
خیال رہے کہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں عید الاضحیٰ پر ایک عراقی شخص سلوان مومیکا نے مسجد کے باہر قرآن پاک نذرآتش کیا تھا۔ گزشتہ دنوں دوبارہ اسی شخص کی جانب سے پھر پولیس کی سیکیورٹی میں عراقی سفارت خانے کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور عراقی پرچم کو بھی روندا تھا۔