اٹلی میں جمعرات کو شدید ژالہ باری کے دوران ٹینس بال سائز کے اولوں کی زد میں آکر کم از کم 110 افراد زخمی ہو گئے، علاقائی صدر لوکا زیا کا کہنا ہے کہ اولے کم از کم 10 سینٹی میٹر قطر کے تھے۔
اطالوی ایمرجنسی سروسز کے مطابق، انہیں زخمیوں اور املاک کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق مدد کے لیے 500 سے زائد فون کالز موصول ہوئیں۔
شدید طوفان کے باعث کئی گھروں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔ پودوں اور درختوں کو شدید نقصان پہنچا اور کارکنوں کو سڑکیں صاف کرنے کے لیے گرے ہوئے درختوں کو کاٹنا پڑا۔
سی این این نے لوکا زیا کے حوالے سے بتایا کہ ’خراب موسم کی یہ لہر ہمارے پہاڑی علاقوں کو متاثر کرنے کے بعد اب میدانی علاقوں سے بھی ٹکرا گئی ہے، جس سے کچھ لوگوں کو چوٹیں آئیں‘۔ زیادہ تر چوٹیں شیشہ ٹوٹنے اور اولوں پر پھسلنے کی وجہ سے آئیں۔
اسکائی 24 نے رپورٹ کیا کہ سائیکل پر سوال ایک 53 سالہ شخص طوفان کے دوران اپنی بیوی کی کار کے نیچے آگیا۔
یورپ نے اس سال موسم میں شدید تبدیلیاں دیکھی ہیں۔
اطالوی دارالحکومت روم میں منگل کو 41 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اٹلی، اسپین اور یونان کو کئی دنوں سے شدید گرمی کا سامنا ہے۔
ملک کے 27 اہم شہروں میں سے 23 کے لیے زیادہ درجہ حرارت کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
گرمی کی لہر کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کی آمدورفت میں اضافے کی اطلاع ہے۔
ہیٹ ویو نے جنوبی یونان میں جنگل کی آگ کو دوبارہ بھڑکا دیا ہے، جس سے نئے انخلاء کا آغاز ہواہے۔
حکام نے جنگل کی آگ پر راتوں رات قابو پانے کا اعلان کر دیا تھا، لیکن جب جمعرات کے بعد جھونکے کی شدت میں اضافہ ہوا تو فائر فائٹرز نے قابو کھو دیا۔
اے این آئی کے مطابق، تقریباً 35 کلومیٹر جنگلات اور جھاڑیوں کو آگ میں تباہ کر دیا گیا ہے۔
فائر سروسز نے جمعرات کو ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ یونان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 62 جنگلات میں آگ لگ چکی ہے۔