لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، موسلاد ھار بارش نے لاہور ایک ماہ میں دوسری بار ڈبو دیا، خیبرپختونخوا میں بھی برسات نے تباہی مچادی، کئی مکانات کی دیواریں گرنے سے 4 افراد جاں بحق اور نو زخمی ہوگئے، پنجاب میں 4 افراد جاں بحق ہوئے، چترال میں گلیشئر پگھلنے سے سیلابی صورتحال ہے، پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔
مون سون کے دوسرے دھواں دھار اسپیل نے لاہور کا نقشہ بگاڑ دیا، مختلف علاقوں میں بادل جم کر برسے تو جل تھل ایک ہوگیا۔
نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔
شہر کی بیشتر شاہراہیں بارش کے پانی میں ڈوب گئیں، شاہدرہ، ٹمبر مارکیٹ، لاری اڈا، سبزی منڈی، نیپئر چوک، قرطبہ چوک، اچھرہ اور فرخ آباد کی سڑکیں زیر آب آگئیں۔
والٹن روڈ، لارنس روڈ، جین مندرچوک، چوبر جی، ٹولنٹن مارکیٹ، مزنگ، جیل روڈ اور جی ٹی روڈ سمیت شہر کی بیشتر سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہوگیا۔
مختلف شاہراہیں پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے متعدد موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں پھنس گئیں، جس سے شہریوں کو منزل تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
موسلا دھار بارش سے لاہور کا جنرل اسپتال ایک بار پھر ڈوب گیا۔ اسپتال انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے متعدد ڈیپارٹمنٹ زیر آب آگئے۔
جنرل اسپتال کے بلڈ بینک ، ٹی بی وارڈ، پلاسٹک سرجری وارڈ اور اسکن وارڈ میں پانی داخل ہوا۔
آپریشن تھیٹر میں بارش کا پانی داخل ہونے سے متعدد آپریشن ملتوی ہوگئے۔ اسپتال میں نکاسی آب نہ ہونے سے مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔
گلشن راوی میں 219 اور تاج پورہ میں 193 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ائیرپورٹ پر195، نشترٹاؤن 190، لکشمی چوک اور جوہر ٹاؤن میں180ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
پانی والا تالاب میں 175، قرطبہ چوک میں 172، مغلپورہ 166،اقبال ٹاؤن 162 اور فرخ آباد میں 160ملی میٹر بارش ہوئی۔
رائے ونڈ شہر اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔سیوریج سسٹم ناکارہ ہونے سے بارش کا پانی دکانوں میں داخل ہوگیا۔
بارش سے بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا، لیسکو کے ستر سے زائد فیڈرز ٹرپ کرنے سے وسیع علاقہ بجلی سے محروم ہوگیا۔
لاہور کے علاوہ پنجاب کے دیگر علاقوں میں بھی برسات ہوئی، جس سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔
ادھر مانسہرہ میں بارش کے باعث کئی مکانات کی دیواریں گرگئیں، ملبے تلے دب کر تین افراد جاں بحق اور نو زخمی ہوگئے۔ بالاکوٹ اور کاغان ویلی میں بھی بادل کھل کر برسے۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں مزید مون سون بارشوں کی پیش گوئی کردی۔
چترال میں گلیشئر پگھلنے سے سیلابی صورتحال ہے، مختلف علاقوں کے رابطہ پل دریا میں بہہ گئے۔
کوغذی میں سیلابی ریلے سےگھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچا، چند علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا متاثرہ علاقوں سے مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔
آزاد کشمیر میں بھی مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ سے وادی لیپہ کا زمینی رابطہ دوسرے روز بھی منقطع ہے۔
دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہے۔ سدھن گلی کے مقام پر بند شاہراہ ٹریفک کیلئے بحال کردی گئی۔
دریائے ستلج میں ایک دفعہ پھر پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی۔ دریائے ستلج کے سیلابی پانی سے متعدد سرحدی گاؤں میں فصلیں تباہ ہوگئیں۔
عارف والا کے نواحی دیہاتوں میں سیلابی تباہ کاریوں کے بعد پانی کے بہاؤ میں آہستہ آہستہ کمی ہو رہی ہے، تاہم سیلاب زدہ علاقوں میں پانی اب بھی موجود ہونے سے سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش ہوئی۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔
ڈی جی عمران قریشی کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکمے الرٹ رہیں، صوبائی کنٹرول روم سمیت ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آپریشن سینٹرز بھی الرٹ رہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں مانیٹرنگ جاری ہے، ریسکیو ادارے مشینری سمیت عملے کو الرٹ رکھیں جبکہ شہری بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے دور رہیں۔
خیبرپختونخوا میں تیز بارشوں سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف حادثات کے نتیجے 4 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک شخص زخمی بھی ہوا۔
محکمہ پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا حکام کا کہنا ہے سیلاب اور بارش سے 4 افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا، حالیہ بارش کی وجہ سے 12 گھروں کوجزوی نقصان پہنچا جبکہ چترال لوئر میں سیلاب سے 9 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے جبکہ لوئر چترال میں سیلاب کا پانی کم ہوتے ہی نقصانات کا تفصیلات جاری کی جائے گی۔
لوئر چترال کے متاثرہ افراد کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کی کو کھانے پینے کی اشیاء فراہم کر دیا گیا جبکہ سڑکوں کی جلد بحالی کے لئے بھاری مشینری امدادی کاموں میں مصروف ہے۔
کوغوزی کے مقام پر سڑک کو ٹریفک کے لیے کلیئر کر کے دیر اپر کی جانب سے یک طرفہ سڑک کھول دی گئی ہے جبکہ سڑک کی دو طرفہ بحالی کا کام جاری ہے۔
پنجاب کی صورتحال سے متعلق پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارش اور سیلابی صورتحال میں 4 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے ہیں۔ لاہور، گوجرانوالا، منڈی بہائوالدین اور فیصل آباد میں1،1 فرد جاں بحق ہوا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی سے پانچ گھروں کی چھتیں گرگئیں جاں بحق ہونے والوں میں 3 خواتین اور ایک بچہ شامل ہیں۔عوام سے اپیل ہے کہ ندی نالوں کے قریب نقل و حمل سے گریز کریں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے کہا کہ بچوں کو دریا اور نہروں میں نہانے سے روکنا باہمی فریضہ ہے، بجلی کے کھمبے اور تاروں کو چھونے سے اجتناب کریں، ریسکیو ٹیمیں اور انتظامیہ 24 گھنٹے چوکس ہیں، عوام خستہ حال عمارتوں میں رہائش اختیار نہ کریں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ایک بار پھر لاہور شہر کا دورہ کیا اور اسلام پورہ، اندرون شہر،سرکلر روڈ اور دیگر علاقوں میں نکاسی آب کے کام کا جائزہ لیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے لاہور کے 95 فیصد پانی کو کلیئر کرنے پر واسا اور ضلعی انتظامیہ کو شاباش دی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کمشنر لاہورڈویژن، ڈپٹی کمشنر لاہور اور ایم ڈی واسا نے نکاسی آب کیلئے بہت مخت سے کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج 203 ملی میٹر بارش کے باوجود بروقت پانی نکالا گیا۔ واسا اور ضلعی انتظامیہ اسی جذبے سے کام جاری رکھیں-
محسن نقوی نے بادشاہی مسجد لاہور کے دورے کے دوران مسجد کے صحن سے گیلے اور ناکارہ کارپٹ تبدیل کرنے کا حکم دیدیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہناتھا کہ تبرکات مقدسہ کو جن شوکیسز میں رکھا گیا وہ بالکل ناکارہ ہو چکے ہیں۔