جس طرح چہرے کی حفاظت کے لیے فیشل ضروری ہے، اسی طرح خوبصورت ہاتھوں پیروں کے نکھارکیلئے خواتین مینی کیور اور پیڈی کیورکو ترجیع دیتی ہیں لیکن یہ بات شاید بہت کم خواتین کوپتہ ہو کہ ایسا کرنا انہیں خطرناک انفیکشن میں بھی مبتلا کرسکتا ہے۔
آج کل بیوٹی سیلون میں نت نئی اقسام کی مینی پیڈی سروسا متعارف کروا دی گئی ہیں لیکن لاپرواہی سےکیا گیا کام خصوصا ایڑھیوں اور ناخن کے اوزار کی نامناسب صفائی مختلف بیکٹریاز اور انفیکشزکو انسانی جسم میں منتقل کرسکتا ہے۔
ہیوسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس ہیلتھ سائنس سینٹر (یو ٹی ہیلتھ) کے ماہرین کے مطابق بیوٹی سیلون میں منتقل ہونے والے انفیکشن غیر معمولی اور خطرناک ہوتے ہیں اور آسانی سے قابل علاج نہیں ہوتے۔
ماہرین کے مطابق سیلون میں عام انفیکشن اسٹیف یا اسٹریپ یں جو اس وقت ہوتے ہیں جب آپ کی جلد پر کہیں کٹ لگ جاتا ہے لیکن مسئلہ جب سنگین ہوتا ہے جب غیر معمولی مائکرو بیکٹیریل انفیکشن بیوٹی اوزاروں کے زریعے دوسری خواتین میں منتقل ہوتے ہیں اور انکی تشخیص عام طور پر مشکل ہوتی ہے۔
اینٹی بائیوٹکس پربہت طویل علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ سب سے زیادہ فنگل انفیکشن کی شکایات سنگین ہوتیں ہیں۔
مینی کیور پیڈی کیورکروانے سے پہلی کی احظیاتی تدابیر
پہلے سیلون میں چیک کریں کہ وہاں سامان کو کس طرح جراثیم سے پاک کیا جاتا ہے
اگر آپ کے پیروں یا ٹانگوں پر کوئی کھلا زخم یا دانے ہیں یا ایگزیما پھیلی ہے تو پیڈی کیور کا ارادہ ترک کردیں۔
ناخن فائلر سمیت دیگر چیزوں کو اپنے سامنے مناسب طریقے سے جراثیم سے پاک کروائیں۔
ممکن ہوتو اپنے مینی کیور اور پیڈی کیور کے اوزار ساتھ لے کر جائیں۔
اگرمینی کیور یا پیڈی کیور کروانے کے بعد آپ کے ناخن کے اطراف سرخی یا سوجن ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر کو دکھائیں۔