کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو بلا وجہ تہاڑ جیل سے عدالت لانے پر سیکیورٹی لیپس کی انکوائری شروع کردی گئی۔
کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو آج بغیر کسی سمن کے تہاڑ جیل سے بھارتی سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا، جس پر تہاڑ جیل انتظامیہ کی جانب بیان کیا گیا ہے، اور بتایا گیا ہے کہ یہ متعلقہ جیل عہدیداروں کی طرف سے کوتاہی تھی، جس پر انکوائری شروع کردی گئی ہے۔
جیل انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ آج (21 جولائی) کو یاسین ملک کو سینٹرل جیل نمبر 7 (تہاڑ) کے عہدیداروں نے ایس ایل پی نمبر 5526-5527/2022 کے معاملے میں سپریم کورٹ میں جسمانی طور پر پیش کیا تھا۔
جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ متعلقہ جیل عہدیداروں کی طرف سے کوتاہی تھی، جس پر ڈی جی (جیل) نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ہیڈکوارٹر) (جیل) راجیو سنگھ سے معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے، تاکہ غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیا جاسکے۔
جیل انتظامیہ کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل کی جانب سے یہ رپورٹ تین روز میں ڈی جی جیل خانہ جات کو پیش کی جائے گی۔