وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کےلوگ پاک افغان سرحدی علاقوں میں مقیم ہیں، افغان حکومت کو چاہئے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستانی سرحدی علاقوں سے دور منتقل کرے۔
امریکی نشریاتی ادارے (وائس آف امریکا) کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرداخلہ راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کا مؤقف ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو ان کی حمایت حاصل نہیں، مگر ہمیں ان سے گلا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی افغانستان سے پاکستان میں آ کر حملے کرتی ہے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ افغان حکومت نے 2 ماہ قبل پاکستان کو یقین دہانی کرائی تھی کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستانی سرحدوں سے دور کردیا جائے گا، ہم افغان حکومت پرالزام عائد نہیں کرسکتے مگر یہ ان کی کمزوری ہے کہ وہ اب تک شدت پسندوں کو پاکستان کی سرحد سے دور منتقل نہیں کرسکے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ پاک افغان سرحدی علاقوں میں مقیم ہیں، افغان حکومت نے کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستانی سرحد سے دور کرنے کی کوشش کی، تاکہ کہ عسکریت پسندوں کی سرحد پار رسائی آسان نہ رہے۔
وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی پاک افغان سرحد سے دور منتقلی سے ان کی پاکستان تک رسائی محدود ہو جائے گی، افغان حکومت کو چاہئےکہ کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستانی سرحدوں سے دور منتقل کرے۔