دریائے چناب میں سیلاب کے پیش نظر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، دریائے راوی میں جسر کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، مختلف علاقوں سے شہری محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہورہے ہیں۔
بھارتی آبی جارحیت اور بارشوں کے بعد پاکستانی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہوگئی۔
چنیوٹ میں دریائے چناب کی سطح میں پھر سے اضافہ ہونے لگا ہے، دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام سے 1 لاکھ 70 ہزار کیوسک سے زائد سیلابی پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔
دریائے چناب میں نچلے درجے کے سیلاب کے بعد چینوٹ انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، سیلاب کے پیش نظر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
دریائے راوی میں جسر کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
اپر چترال میر گام نالہ میں طغیانی سے پانچ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ چترال کے نالے میں طغیانی سے کھڑی فصلیں اور باغات کو نقصان پہنچا ہے، جبکہ شندور سڑک بھی طغیانی کی وجہ سے مختلف مقامات پر بند ہے۔
عارف والا میں دریائے ستلج پر بھوکا پتن کے بند میں شگاف پڑ گیا، علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت بند بنانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ غائب ہے سیلاب سے متاثرین پریشان ہیں۔
اگر بند ٹوٹ گیا تو چک یاسین ، بستی صابوکا اور ٹبی لعل بیگ جیسے ملحقہ گاؤں سیلاب کی زد میں آسکتے ہیں۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے جہلم، چناب ، راوی اور ستلج میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔
دریائے چناب میں مرالہ خانکی اور قادر آباد کے مقام سمیت تریموں اور پنجند کے مقام پر بھی پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔
ڈی جی عمران قریشی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم 24 گھنٹے دریاؤں کی صورتحال کو مانیٹر کر رہا ہے، ایمرجنسی کنٹرول روم میں اسٹاف کو الرٹ رکھا جائے۔