اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر شعیب شاہین نے کہا ہے کہ سوال سائفر کا نہیں، گریڈ بائیس کے افسر کی گمشدگی کا ہے، وزیرداخلہ سائفر تحقیقات میں مداخلت کررہے ہیں جو کہ جرم ہے، رہنما پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا کا کہنا ہے کہ دیکھنا ہوگا کہ اعظم خان خود لاپتہ ہوئے یا ان کو اٹھایا گیا ہے، اعظم خان کے بیان کے ساتھ آڈیو لیک کو جوڑنا ہوگا۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار شعیب شاہین نے کہا کہ سوال یہ نہیں کہ سائفر کا کیا ہوا، سوال یہ ہے کہ گریڈ 22 کا افسر 34 دن غائب رہا، ایف آئی اے نے تسلیم کیا کہ اعظم خان لاپتہ ہیں۔
شعیب شاہین نے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ اعظم خان روپوش ہیں، اعظم خان روپوش ہو کر ان کو گواہی دینے آتے ہیں، وزیرداخلہ کا بیان سمجھ سے بالاتر ہے، اعظم خان کا بیان کس نے وزیرداخلہ تک پہنچایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کی تفتیش پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے، ایف آئی اے کیسے غیرجانبداری سے تفتیش کرے گی، سائفر کابینہ میں پیش ہوا، کابینہ نے ڈی کلاسیفائی کرنے کا حکم دیا، اصل سائفر وزارت خارجہ میں موجود ہے، سائفر کا ترجمہ دیگر اعلیٰ حکام کو دیا گیا۔
صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ سائفر پر 2 بار قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، شہباز شریف نے خود کہا کہ سائفر میں دھمکی آمیز الفاظ ہیں، سابقہ اور موجودہ حکومت نے کمیشن بنانے کےاعلانات کیے۔
شعیب شاہین نے مزید کہا کہ رانا ثناء اللہ سائفر تحقیقات میں مداخلت کررہے ہیں،تحقیقات میں مداخلت کرنا جرم ہے، ایف آئی اے کو غیرجانبدارانہ تحقیقات کرنی ہیں، توشہ خانہ کیس میں عدالت پر اعتراضات اٹھائے گئے، 164 کا بیان ریکارڈ ہوتے وقت ملزم کا موجود ہونا لازمی ہے۔
اس موقع پر پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے کہا کہ گمشدگی 2 قسم کی ہوتی ہے، ایک ازخود لاپتہ ہونا اور دوسرا لاپتہ کردیا جانا، اگر اعظم خان کا بیان حقیقی ہے تو اعظم خان کو سامنے آنا چاہیئے۔
حسن رضا پاشا نے کہا کہ اعظم خان آکر بتائیں کہ انہیں کس نے لاپتہ کیا، اعظم خان کی گمشدگی کا مقدمہ درج ہوچکا ہے، متاثرہ شخص کہے کہ میں خود غائب تھا تو مقدمہ ختم ہوجائے گا۔
سائفر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کیا ایک سابق وزیراعظم جلسے میں سائفر لہرا سکتے ہیں، اعظم خان کے بیان کے ساتھ آڈیو لیک کو جوڑنا ہوگا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں سائفر پر کھیلوں گا، سائفر کیس میں اب تک چیئرمین پی ٹی آئی ملزم نہیں۔