صیہونیت کے مخالف آرتھوڈوکس یہودیوں کے ایک گروہ نے وائٹ ہاؤس کے باہر اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے دورہ امریکا کے خلاف احتجاج کیا۔
وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کرنے والوں نے ہاتھوں پلے کارڈ بھی تھامے ہوئے تھے، جس میں کہا جارہا تھا کہ اسرائیلی صدر اسرئیل کی غلط نمائندگی کر رہے ہیں، ساتھ ہی صدر ہرزوگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے نمائندگی نہیں کررہے ہیں۔
اسرائیلی صدر نے اپنے ہم منصب جو بائیڈن سے ملاقات کرنے کے ساتھ ہی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا ہے۔
کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا ایک نادر موقع ہے، جو صرف ملک کے قریبی اتحادیوں کو دیا جاتا ہے۔
ایڈوکیسی گروپ میں مشرق وسطیٰ کی پالیسی کے قانون ساز ڈائریکٹر حسن الطیب نے کہا کہ نیتن یاہو اور اسحاق ہرزوگ ایک ہی اسرائیلی حکومت کی نمائندگی کرتے ہیں۔
الطیب نے الجزیرہ کو بتایا کہ ہمیں فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی بہت سی خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہی کی ضرورت ہے جو اب بڑھ رہی ہیں۔
جیوش انسائیڈر کے مطابق الہان عمر، جمال بومن اور کوری بش سمیت چند ترقی پسند امریکی قانون سازوں نے کانگریس میں ہرزوگ کی تقریر کا بائیکاٹ کیا۔