نیا تعلیمی سال اگست سے شروع ہونے والا ہے مگر سندھ بھر میں درسی کتب تاحال مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔ پبلشرز کا کہنا ہے کہ یکم اگست سے قبل کتابیں فراہم کردی جائیں گی، بورڈ نے پہلی دفعہ نصابی کتب پر اسٹیکرز لگانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
نیا تعلیمی سال شروع ہونے کو ہے، مگر سندھ بھر میں درسی کتب دستیاب نہ ہونے سے طلبا اور والدین پریشان ہیں۔
پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے صدر عزیز خالد کہتے ہیں پریشانی کی کوئی بات نہیں یکم اگست سے قبل کتابیں فراہم کردی جائیں گی۔
پہلی بار سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے جعلی کتب کی ترسیل روکنے کے لیے کتابوں پر سیکورٹی پرنٹنگ پریس کے اسٹیکرز لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پہلے مرحلے میں یہ اسٹیکرز نویں اور دسویں جماعت کی کتابوں پر لگائے جارہے ہیں۔
چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ آغا سہیل پٹھان کا کہنا ہے پہلی بار عالمی معیار کے مطابق کتابیں تیار کروائی جارہی ہیں۔ بغیر اسٹیکر کے کتاب تیار کرنے والے پبلشرز کو بلیک لسٹ کیا جائے گا۔
تمام دعوے اپنی جگہ مگر طلبہ اور والدین کو تب ہی اطمینان ہوگا، جب مکمل کورس مارکیٹ میں میسر آئے گا۔