خیبرپختونخوا کی تحصیل باڑہ کے کمپاؤنڈ گیٹ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوگئے ہیں، جبکہ حملہ آور مارے گئے ہیں۔
ابتدائی طور پر حملے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوا تھا، لیکن بعد میں دیگر تین زخمی پولیس اہلکار بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں چل بسے۔
ریسکیو 1122 ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں بہادر شیر اور طیب شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق کمپاؤنڈ کے باہر دھماکے کے بعد فائرنگ ہوئی اور پھر دھماکا ہوا۔ کمپاؤنڈ میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کا دفتر ہے۔
آئی جی پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات کا کہنا ہے کہ کمپاؤنڈ پر دو دہشتگردوں نے حملہ کیا، ایک حملہ آور نے مرکزی دروازے اور ایک نے عقب سے داخلے کی کوشش کی، اہلکاروں نے حملہ آوروں کو عمارت کے اندر داخل ہونے نہیں دیا اور جوابی فائرنگ میں دونوں خودکش حملہ آور مارے گئے۔
آئی جی پولیس کاکہنا ہےکہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے حملہ آوروں کے اعضاء کے نمونے حاصل کرلیے۔
ذرائع کے مطابق علاقے میں دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں سنائی دی گئیں۔
ریسکیو 1122 ذرائع کے مطابق باڑہ بازار تحصیل کمپاونڈ پر دھماکے میں 10 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ موقع پر ایک اہلکار کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ریکسیو ذرائع کے مطابق ایک زخمی کو ایچ ایم سی، 3 زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ 6 زخمیوں کو موقع پر طبی امداد فراہم کی گئیں۔
دھماکے سے گرنے والی عمارت کی چھت تلے ایک شخص دب گیا، ریسکیو 1122 کی ہیوی مشینری موقع کی جانب روانہ کردی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا میں 48 گھنٹوں میں دہشت گردی کی چار واقعات ہوئے ہیں جن میں 3 پولیس اہلکار جاں بحق اور 20 اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پشاور میں پولیس کے خلاف دہشتگردی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے اور یہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں ہونے والا چوتھا حملہ ہے۔
پشاور کے علاقہ حیات آباد میں ایف سی کی گاڑی کو خودکش حملہ آور نے نشانہ بنایا جس میں 8 اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوئے۔
گزشتہ رات پشاور کے علاقہ ریگی میں نامعلوم شرپسندوں نے پولیس پر ایس ایم جی رائفل سے 17 فائر کئے جس میں 2 پولیس جوان جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔
گزشتہ رات ہی مردان کے علاقہ کاٹلنگ میں پولیس اور دہشتگردوں کے درمیان فاٸرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک مبینہ دہشت گرد ہلاک جبکہ دو فرار ہوگئے۔
حملوں کی اس تازہ لہر پر پولیس کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں لیکن تاحال کوئی ٹھوس شواہد سامنے نہ آسکے۔