نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہونے والی پاکستانی خاتون سیما رند جو اپنے چار بچوں کے ہمراہ آشنا سچن مینا کے ساتھ ذندگی گذارنے کی خواہشمند ہے، اس پر مزید الزامات کی بوچھار ہوگئی ہے۔
بھارتی میڈیا نے بتایا کہ ریاست اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے ذرائع کے مطابق سیما پاکستانی خاتون ہے، جو غیر قانونی طور پر اپنے آشنا سچن مینا کے ساتھ رہنے کے لیے بھارت میں داخل ہوئی تھی، اس سے پہلے وہ آن لائن گیم PUBG کے ذریعے بھارت میں متعدد دوسرے مردوں سے رابطے میں تھی۔
پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ سیما نے زیادہ تر دہلی کے مردوں سے PUBG کے ذریعے رابطہ کیا تھا۔ اے ٹی ایس ذرائع نے بتایا کہ سیما سے انگریزی میں چند سطریں پڑھنے کو کہا گیا تھا، تو وہ نہ صرف اچھی طرح سے پڑھتی تھی بلکہ جس انداز میں اس نے انہیں پڑھا اس میں کوئی غلطی نہیں تھی۔
واضح رہے کہ سیما حیدر مئی میں نیپال کی سرحد سے غیر قانونی طور پربھارت میں داخل ہوئی تھی، اب وہ اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع کے گریٹر نوئیڈا میں سچن مینا کے ساتھ رہائش پذیر ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق اتر پردیش کے اسپیشل ڈائرکٹر جنرل پولیس پرشانت کمار کا کہنا ہے کہ تمام ایجنسیاں اپنا کام کر رہی ہیں، یہ معاملہ دو قوموں سے جڑا ہوا ہے، جب تک مزید ثبوت نہ ہوں کچھ کہنا درست نہیں، سیما پہلے جیل جا چکی تھی اور اب ضمانت پر ہے مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔
اے ٹی ایس کی پوچھ گچھ کے دوران سیما کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہونے کے پیچھے اپنے ارادے سے متعلق سوالات کا جواب دینے میں ناکام رہی تاہم اس دوران انٹیلی جنس بیورو کے اہلکار بھی موجود تھے۔
یوپی اے ٹی ایس کے ذرائع نے بتایا کہ سیما سے پاکستان میں اس کے رشتہ داروں اور اس کے چچا اور بھائی کے پاکستانی فوج میں ہونے کے دعوے کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی، تو ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے سیما نے کہا کہ اس کا بھائی پاکستانی فوج میں بھرتی ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔
سیما کا دعویٰ ہے کہ آن لائن گیم PubG کھیلتے ہوئے اس کی ملاقات سچن مینا سے ہوئی اور دونوں میں بات چیت کا آغاز ہوا اور محبت ہوگئی۔
خیال رہے کہ بھارتی حکام اس امکان کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا وہ پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی ایجنٹ ہے۔