لاہور ہائیکورٹ نے سائفر کی تحقیقات روکنے کے لیے دیا گیا حکم امتناع واپس لے لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے اپیل پر سماعت کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے چیرمین پی ٹی آئی کو ایف آئی اے طلبی کے خلاف دیا گیا حکم امتناع واپس لے لیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر سماعت کے دوران پیش نہ ہونے پر تحریری جواب عدالت میں جمع کروایا۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ایف آئی اے نے درخواست گزار کو نوٹس جاری کیے، اس کی تحقیقات بھی اسلام آباد میں جاری تھیں، لاہور ہائیکورٹ نے 6 دسمبر 2022 کو نوٹس معطل کیے، سائفر کیس کی تحقیقات میں محکمہ خارجہ کے افسران کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شاہ محمود قریشی ،اسد عمر سمیت 14 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں، تحقیقات کو اس موقع پر نہیں روکا جا سکتا، تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے چیئرمین تحریک انصاف کو نوٹس جاری کیا گیا، درخواست گزار چیئرمین تحریک انصاف نے کوئی جواب جمع نہیں کروایا،جہاں مقدمہ اور تحقیقات ہو رہی ہوں وہاں کی ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں کیس آتا ہے، عدالت جاری کیے گئے حکم امتناعی کو واپس لیا جائے۔