بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کے ایک گروہ ”گاؤ رکشا ہندو دَل“ نے پب جی پر محبت کے بعد بھارت جانے والی پاکستانی خاتون سیما حیدر رند کو ملک بدر نہ کرنے تک احتجاج کی دھمکی دی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق گاؤ رکشا ہندو دل نے سیما رند کو بھارت چھوڑنے کے لیے 72 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
گروہ کے صدر وید نگر نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ سیما رند پاکستان کی جاسوس ہو سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
وید نگر نے کہا کہ ’ہم غدار قوم کی عورت کو برداشت نہیں کریں گے۔ سیما حیدر 72 گھنٹے میں ملک سے باہر نہ گئیں تو احتجاج شروع کریں گے۔‘
سیما نے انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے جاسوس ہونے کے الزامات سے انکار کیا اور کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے، حقیقت آخر سامنے آجائے گی۔ اگر یہ سچ ہوتا تو میں اپنے معصوم بچوں کے ساتھ نہیں بلکہ اکیلے ہندوستان آتی۔
30 سالہ سیما غلام حیدر رند اور 25 سالہ سچن مینا نے 2019 میں پب جی پر بات چیت کرتے ہوئے ایک رومانوی رشتہ استوار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کچے کے ڈاکوؤں کا سیما کی واپسی کا مطالبہ، مندر پر راکٹ حملہ
اس سال کے شروع میں سیما غیر قانونی طور پر نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہوئی اور جوڑے نے گریٹر نوئیڈا کلے علاقے ربو پورہ میں چار بچوں کے ساتھ کرائے کے ایک فلیٹ میں ساتھ رہنا شروع کیا۔
سیما کو 4 جولائی 2023 کو نیپال کے راستے بغیر ویزا کے ہندوستان میں غیر مجاز داخلے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
سچن کو بھی سیما کی مدد کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں دونوں کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
دوسری جانب پاکستان میں سیما کے شوہر غلام حیدر نے بھارتی حکومت سے اپنی بیوی اور بچوں کو وطن واپس لانے کی درخواست کی۔
ایک ویڈیو میں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیوی کو پب جی کے ذریعے بھارت جانے کے لیے ورغلایا گیا اور دھوکہ دیا گیا۔
اس کے برعکس، سیما کے دوستوں اور رشتہ داروں نے ان کے پاکستان واپس نہ آنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق پاکستان میں سیما کے مکان مالک کے 16 سالہ بیٹے نے کہا ’اسے صرف اپنے بچوں کو پاکستان واپس بھیجنا چاہیے۔ وہ خود وہیں رہے۔ اب وہ مسلمان بھی نہیں رہی‘۔