Aaj Logo

اپ ڈیٹ 18 جولائ 2023 11:52am

غیرشرعی نکاح، سائفر تحقیقات میں عدالتوں سے عمران خان کیخلاف احکامات جاری

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس قابلِ سماعت قرار دے دیا جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے سائیفر کی تحقیقات روکنے اور عمران خان کو ایف آئی اے طلبی کے خلاف دیا گیا حکم امتناعی واپس لے لیا۔

عدالت نے چیر مین پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو 20 جولائی کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

سول جج قدرت اللہ نے گزشتہ وکلا کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ کرلیا تھا جو آج سنا دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی کے غیرشرعی نکاح کیس میں درخواست گزار وکیل رضوان عباسی نے درخواست پردلائل دیے تھے۔

یاد رہے کہ عمران خان کیخلاف دوران عدت نکاح کا مقدمہ چند روز پہلے دوبارہ کھل گیا، 13 جولائی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے سیشن جج اعظم خان نے چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس پر دائر اپیل منظور کرلی تھی۔

فاضل عدالت نے غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سول جج نصر مِن اللہ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا، اور فیصلہ ریمانڈ بیک کرکے سول کورٹ کو دوبارہ سننے کی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ سول جج نصرمِن اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس ناقابلِ سماعت قرار دیا تھا، جج نصرمِن اللہ کی عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ دوران عدت نکاح کا معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

نکاح خواں مفتی سعید کا اہم بیان

یاد رہے کہ 12 اپریل 2023 کو عمران خان اور بشری بی بی کا نکاح پڑھانے والے مفتی سعید نے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

نکاح خواں مفتی محمد سعید احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ میری 62 سال عمرہے، مدرسے میں پرنسپل ہوں۔ یکم جنوری 2018 کو عمران خان نے مجھ سے کال پر رابطہ کیا، ان سے اچھے تعلقات تھے، میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا ممبر تھا۔ انہوں نے مجھ سے کہا میرا نکاح بشریٰ بی بی سے پڑھوا دو اور نکاح پڑھانے کے لیے لاہور جانا ہے۔

مفتی محمد سعید خان کے مطابق ، ’عمران خان مجھے اپنے ساتھ لاہور کے علاقے ڈیفینس کی کوٹھی میں لے گئے جہاں بشریٰ بی بی کے ساتھ موجود ایک خاتون نے خود کو ان کی بہن ظاہر کیا۔ میں نے اس خاتون سے پوچھا کہ کیا بشریٰ بی بی کا نکاح شرعی طور پر ہوسکتا ہے؟ جواب میں خاتون نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے نکاح کی تمام شرعی شرائط مکمل ہیں اور ان کا نکاح عمران خان کے ساتھ پڑھایا جاسکتا ہے۔‘

انہوں نے بیان حلفی میں مزید کہا کہ یکم جنوری 2018 کو خاتون کی یقین دہانی پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھا دیا۔ عمران خان نے کہا کہ نومبر 2017 میں بشریٰ بی بی کو (سابقہ خاوند خاور مانیکا سے ) طلاق ہوئی تھی۔

مفتی سعید کے مطابق عمران خان نے مجھے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے پیشگوئی کی تھی کہ سال 2018 کے پہلے دن نکاح کرنے پر وہ (عمران خان) وزیراعظم بن جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے مجھے بتایا کہ پہلا نکاح غیرشرعی تھا۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سب جانتے ہوئے بھی نکاح اور شادی کی تقریب منقعد کی اور نکاح کے بعد دونوں اسلام آباد میں ساتھ رہنے لگے۔

عون چوہدری کا بطور گواہ بیان

4 مئی 2023 کو عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سابق پی ٹی آئی رہنما عون چوہدری جو آج کل استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما ہیں۔ انھوں نے بطور گواہ بیان قلمبند کروا یا تھا۔

اپنے بیان میں عون چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی ریحام خان سے 2015 میں طلاق ہوئی اور انہین بشریٰ بی بی نے کہا کہ ریحام خان کو طلاق دے دو۔

عون چوہدری نے کہا کہ میں عمران خان کا ذاتی اسسٹنٹ، سیاسی سیکرٹری اور نہایت قریبی ساتھی تھا اور ان کے تمام سیاسی و ذاتی معاملات کو بھی دیکھتا تھا۔ عمران خان طلاق کے بعد ذہنی پریشانی کا شکار رہتے تھے اور اکثر اوقات کہتے کہ مجھے بشریٰ بی بی کے پاس لے جاؤ۔

عون چوہدری نے عدالت کو مزید بتایا کہ 31 دسمبر 2017 کو عمران خان نے مجھے کہا کہ یکم جنوری کو بشریٰ بی بی سے نکاح کرنا ہے۔ عمران خان نے ریحام خان کو ای میل پر طلاق دی اور مجھے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی طلاق ہوگئی ہے۔ اس کے بعد یکم جنوری 2018 کو عمران خان کا بشریٰ بی بی کے ساتھ لاہور میں نکاح ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کا گواہ ہوں، دونوں کو عدت کا دورانیہ مکمل نہ ہونے کا علم تھا۔ عمران خان نے مجھے بلا کر بتایا کہ عدت کا دورانیہ 18 فروری کو مکمل ہوگا۔ یکم جنوری کو نکاح سے قبل مفتی سعید نے میرے سامنے بشریٰ بی بی کے طلاق نامے سے متعلق استفسار کیا ، انہوں نے مفتی سعید کو کہا کہ طلاق نامہ دے دیا جائے گا لیکن نکاح کے بعد معلوم ہوا کہ پہلے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کی عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہوا تھا۔

عون چوہدری نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ عمران خان کی شادی کی تقریب اور نکاح فراڈ پر مبنی تھا، عمران خان کو بشریٰ بی بی نے کہا کہ وہ میاں بیوی رہیں گے تو وہ وزیراعظم بں جائیں گے۔ عمران خان نے مجھے کہا 18 فروری کو ہی میرے دوبارہ بشریٰ بی بی کے ساتھ نکاح کرنے کے انتظامات کرو۔

عمران خان کیخلاف سائیفر کی تحقیقات میں پیشرفت

چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کی تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ہے، لاہور ہائیکورٹ نے سائیفر کی تحقیقات روکنے اور عمران خان کو ایف آئی اے طلبی کے خلاف دیا گیا حکم امتناعی واپس لے لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے اپیل پر سماعت کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے سماعت کے دوران پیش نہ ہونے پر تحریری جواب عدالت میں جمع کروایا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسلام آباد ایف آئی اے نے درخواست گزار کو نوٹس جاری کئے، اس کی تحقیقات بھی اسلام آباد میں جاری تھیں۔

اسد باجوہ نے مزید کہا کہ سائیفر کیس کی تحقیقات میں محکمہ خارجہ کے افسران کے بیانات ریکارڈ کئے گئے۔ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سمیت 14 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، تحقیقات کو اس موقع پر نہیں روکا جا سکتا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں شامل ہونے کیلئے چیئرمین تحریک انصاف کو نوٹس جاری کیا گیا، درخواست گزار عمران خان نے کوئی جواب جمع نہیں کروایا۔ جہاں مقدمہ اور تحقیقات ہو رہی ہوں وہاں کی ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں کیس آتا ہے، جاری کئے گئے حکم امتناعی کو واپس لیا جائے۔

Read Comments