امریکی خلائی ایجنسی نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک 13 سالہ طالبہ کو اس کی ایجاد سے خوش ہوکر امریکا بلا لیا۔
ایور گرین سیکنڈری اسکول کی طالبہ بسمہ سولنگی نے ”اینٹی سلیپ“ چشمہ تیار کیا ہے، جو ڈرائیوروں کو سونے سے روکتا ہے۔
دوران ڈرائیونگ تھکاوٹ نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر ڈرائیوروں اور روڈ استعمال کرنے والوں کے لیے ایک اہم خطرہ ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ تھکاوٹ دنیا بھر میں حادثات کا ایک اہم عنصر ہیں۔
غنودگی کے شکار ڈرائیوروں کو عدم ہوشیاری، نیند کے جھونکوں، کمزور فیصلہ سازی اور اپنی لین سے ہٹنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جس کیلئے اونگھتے ہوئے ڈرائیونگ کے خطرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنا، تھکاوٹ کی علامات کو پہچاننا، کافی آرام کو ترجیح دینا، اور نقل و حمل کے متبادل اختیارات کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔
بسمہ کی اس ایجاد کا مقصد حادثات کو کم کرنا اور روڈ سیفٹی کو بڑھانا ہے۔
بسمہ سولنگی اور ان کی ٹیم نے مل کر ڈرائیورز کی حفاظت کے پیش نظر ایک چشمہ بنایا ہے، ڈرائیورز اگر گاڑی چلاتے وقت سو جائیں تو یہ چشمہ اس کی نشاندہی کرے گا۔
بسمہ کی اس زبردست ایجاد نے ناسا کو بھی اپنی جانب متوجہ کرلیا، جس کی وجہ سے انہیں کیمپ میں شرکت کی دعوت ملی ہے، اور وہ دیگر طالبات کے ہمراہ کراچی ایئرپورٹ سے امریکا کے لیے روانہ ہوگئی ہیں۔
یہ موقع انہیں اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور مزید ایجادات کی اجازت دے گا۔
ایک انٹرویو میں، بسمہ نے پاکستانیوں کی صلاحیتوں اور غیر معمولی کارنامے انجام دینے میں عزم کی اہمیت پر زور دیا ہے۔