فرانس کے ایک پوسٹ مین نے اپنی زندگی کے 33 سال لگا کر ایسا مثالی محل تعمیر کیا جو اپنی مثال آپ ہے۔
پوسٹ مین فرڈی ننڈ شیول کے تعمیر کردہ عجوبہ محل کو دیکھنے کیلئے ہر سال لاکھوں افراد جنوبی فرانس کے علاقے ہوٹریویز کا رخ کرتے ہیں۔
یہ حیرت انگیز محل مکمل طور پر ہاتھ سے چُنے گئے کنکروں یا پتھروں کی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے، اسے ٹیمپل آف نیچر بھی کہا جاتا ہے۔
اس انسانی عجوبے کے لئے پوسٹ مین فرڈی ننڈ نے 33 سال تک لاکھوں پتھر جمع کئے اور پھر انہیں چونے کے پتھر اور گارے سے جوڑے کر یہ حیرت انگیز قلعہ نما محل تعمیر کر دیا۔
چھبیس میٹر چوڑے اور 12 میٹر لمبے اس محل میں ستون، راہداریاں اور پُشتے بھی ہیں۔
یہ محل لوگوں کے لئے 1907ء میں کھولا گیا اور اس کے بعد سے یہ بیشتر سیاحوں کی پسندیدہ منزل بن گیا۔
تاہم محل کی تعمیر کے بعد فرڈی ننڈ نے اپنا مزار بھی 78 سال کی عمر میں ایسے ہی پتھروں سے تعمیر کیا، جو اس کے محل سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔