Aaj Logo

شائع 16 جولائ 2023 11:24am

فیکٹ چیک: کیا جرمنی نے شان مصالحوں پر پابندی لگائی

اتوار کی صبح سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ نے جرمنی میں مقیم پاکستانیوں کو پریشانی میں مبتلا کردیا، ان کی صبح کا آغاز اس خبر کے ساتھ ہوا کہ دیسی کھانوں کے مصالحے بنانے والی مشہور کمپنی ”شان“ کی مصنوعات پر جرمنی میں پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل اس خبر کے حوالے سے ایک ٹوئٹر صارف ڈاکٹر محمد کامران (@DrMKamran81) کی ایک ٹوئٹ میں آئیڈیل فوڈ ٹریڈرز کا ایک خط دکھایا گیا جس میں شان کے متعدد مصالحوں کی فہرست تھی۔

اس فہرست کے ساتھ لکھے گئے ان کے کیپشن نے لوگوں کی تشویش میں مزید اضافہ کردیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ ’جرمنی میں شان کی مصنوعات پر پابندی لگا دی گئی ہے، کیونکہ ان میں ایتھیلین آکسائیڈ ملا ہے۔‘

’ایتھیلین آکسائیڈ ایک جراثیم کش دوا ہے جو بیکٹیریا، وائرس اور فنگس سے لڑنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ جینیاتی مواد کو تبدیل کر سکتی ہے، کینسر کا سبب بن سکتی ہے اور یورپ میں خوراک میں اس کی شمولیت پر پابندی ہے‘۔

یہ پوسٹ خوب وائرل ہوئی اور اسے پاکستان کے معروف صحافی حامد میر نے بھی ری ٹوئٹ کیا۔

تاہم، مصنوعات پر پابندی کا یہ دعویٰ غلط ہے اور ایسا لگتا ہے کہ خط کے جرمن زبان میں ہونے کی وجہ سے کچھ کنفیوژن پیدا ہوگئی ہے۔

خط میں پابندی کا کوئی ذکر نہیں ہے اور نہ ہی اس دعوے میں کوئی وزن ہے، کیونکہ یہ ایک نجی تجارتی گروپ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے نہ کہ کسی سرکاری اتھارٹی کی طرف سے۔

دوم، مصالحوں کی فہرست کے نیچے درج ایک جملہ بتاتا ہے کہ اشیاء کو نظر ثانی کے لیے نمایاں کیا جا رہا ہے، پابندی کے لیے نہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ’یہ مصنوعات فروخت نہیں کی جا سکتیں کیونکہ یہ آپ کی صحت کو خراب کر سکتی ہیں۔ ان مصنوعات کو فوری طور پر واپس لے لیں اور یقینی بنائیں کہ یہ ہمیں واپس کر دی جائیں۔

خط میں کسی جراثیم کش یا دوسرے زہریلے مادے کا ذکر نہیں کیا گیا۔

بہت سے لوگوں نے ٹوئٹ کے جواب میں یہ بھی کہا کہ اس خط میں صرف ایک بیچ کی واپسی کی نشاندہی کی گئی ہے، جو تجارتی سرگرمیوں میں معمول کا عمل ہے۔

Read Comments