سابق وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے اپنی نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
نوشہرہ کے مقامی صحافیوں سے ٹیلفونک گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح اپنی سیاسی جماعت کا قیام ہے۔ نئی پارٹی کیلئے سیاسی رفقاء، کے ساتھ مشاورت اور فائل ورک پر کام جاری ہیں۔
پرویز خٹک نے بتایا کہ اگر اپنی سیاسی جماعت کا قیام ممکن نہ ہوا تو کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کا اعلان کرسکتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا ساتھ چھوڑ چکا ہوں، دوبارہ تحریک انصاف کے جھنڈے تلے مزید سیاست نہیں کروں گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پی ٹی آئی نے پرویز خٹک کی بنیادی رکنیت ختم کرتے ہوئے انہیں پارٹی سے فارغ کردیا تھا۔
دوسری جانب ان کے بیٹے نوشہرہ کے تحصیل چئیرمین پی ٹی آئی اسحاق خٹک کا کہنا ہے کہنا کے والد اسلام آباد میں اپنی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں اور آئندہ دو تین دن میں فیصؒہ کریں گے کہ آیا وہ کسی پارٹی میں اج رہے ہیں یا اپنی کوئی پارٹی بنا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک کو خیبرپختونخوا سے کوئی صحیح رسپانس نہیں مل رہا اور لوگ ان کے ساتھ آںے سے کترا رہے ہیں۔
اسحاق خٹک سے جب پوچھا گیا کہ آپ کے والد کو تو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے لیکن آپ دو بھائی (سابقہ رکن اسمبلی ابراہیم خٹک اور پی ٹی آئی کے تحصیل چئیرمین اسحاق خٹک) اب بھی پی ٹی آئی کا حصہ ہیں۔
تو انہوں نے کہا کہ ہم ابھی پی ٹی آئی میں ہی ہیں، باقی والد جو فیصلہ کریں گے وہ ہی ہوگا۔
پرویز خٹک نے عمران خان کو دیے گئے مبینہ چیلنج کو جھوٹ قرار دیا اور کہا کہ میرے حوالے سے گردش کرنے والا بیان غلط ہے، اگر کچھ کہنا ہے تو میں خود کہہ دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ غلط خبر کو نظر اندار کریں، گزشتہ روز مجھ سے منسوب عمران خان کے خلاف بیانات سے میرا کوئی تعلق نہیں، کل بھی عمران خان کا احترام کرتا تھا آج بھی کرتا ہوں۔