وزیراعلئ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ نیا این ایف سی ایوارڈ نہ آنے سے 2017 سے اب تک بلوچستان کو300 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی پی ایل کے واجبات کا معاملہ بھی التوا کا شکار ہے، ایک وفاقی اکائی کے حق بجانب موقف پر ایک کمپنی کو ترجیح دینا وفاقی حکومت کا غیر دانشمندانہ فعل ہے، مسلسل اور بارپار کے رابطوں کے باوجود تاحال کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا ہے
مزید کہا کہ ہمیں موجودہ حکومت اور خاص طور سے وزیراعظم شہباز شریف سے بہت سی امیدیں تھیں، وزیراعظم نے ہمارے موقف کو سنجیدگی سے بھی لیا، یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ متعلقہ وفاقی ادارے وزیراعظم کے احکامات کو اہمیت کیوں نہیں دے رہے ہیں۔
وزیراعلئ نے کہا کہ ہم اگر وفاق کے رویوں پر ردعمل دیتے ہیں، تو اس کی وجہ یہ ہی ہے کہ ہم مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ہم خوشی سے تنقید نہیں کرتے مجبور ہو کر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی پر بھی وفاق کا رویہ سمجھ سے بالاتر ہے، یہ ایک آئینی تقاضہ ہے کہ ہر پانچ سال بعد نیا این ایف سی ایوارڈ ہو، نیا این ایف سی ایوارڈ 2015 سے لازم ہے لیکن گزشتہ 8 سال سے اس آئینی شق کو پامال کیا جا رہا ہے۔
مزید کہا کہ جہاں آج کل ہر جگہ آئینی تقاضو ں کا خوب چرچا ہے تو پھر این ایف سی کے آئینی تقاضے کو کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔