سابق صدر آصف علی زرداری کی وزیراعظم شہباز شریف سے لاہور میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں قومی اسمبلی مقررہ وقت پر تحلیل کرنے اور سینئر سیاستدان کو بطور نگراں وزیراعظم لانے پر اتفاق ہوا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچے۔
ماڈل ٹاؤن رہائش گاہ پہنچنے پر وزیراعظم نے آصف علی زرداری کا استقبال کیا، جس کے بعد شہباز شریف اور آصف زرداری کے درمیان ملاقات ہوئی، ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں وزیراعظم کی رہائش گاہ پر 2 گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اہم فیصلے کر لیے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات میں عام انتخابات، نگران سیٹ اپ اور سیاسی حکمت عملی پر گفتگو کی گئی۔
دونوں رہنماؤں نے آئندہ عام انتخابات مقررہ وقت پر کروانے پر اتفاق کیا اور دو ٹوک مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن میں کسی صورت تاخیر نہیں ہونی چاہیئے، موجودہ اسمبلی کی آئینی تاریخ 12 اور 13 اگست کی درمیانی رات پر ازخود ختم ہونے پر نگراں سیٹ اپ آجائے گا۔
شہباز شریف اور آصف زرداری نے اتفاق کیا کہ آئندہ نگران وزیراعظم کسی بیوروکریٹ کے بجائے سینئر سیاستدان کو لیا جائے، پیپلزپارٹی کی تجویز پر شہبازشریف نے اتحادیوں رہنماؤں کو اعتماد میں لینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
سابق صدر آصف زرداری نے آئی ایم ایف امدادی پیکج کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کے کردار کو بھی سراہا۔
آصف زرداری نے کہا کہ تحریک انصاف کی معیشت کے لیے بچھائی گئی بارودی سرنگیں ہم مل کرصاف کر رہے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہماری ساری توجہ معیشت کی مضبوطی پر ہے، انتشار اور فتنے کی سیاست کا جڑ سے خاتمہ کر کے سیاسی استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں، ملک کو ڈیفالٹ کرنے والوں کا خواب خواب ہی رہ گیا ہے۔
خیال رہے کہ آصف علی زرداری کا لاہور میں 4 روز تک قیام متوقع ہے، اس دوران وہ سیاسی نوعیت کی اہم ملاقاتیں کریں گے۔
آصف زرداری لاہور میں پی ٹی آئی چھوڑنے والے دھڑوں کی پیپلز پارٹی میں شمولیت، پنجاب میں پیپلز پارٹی کے متوقع امیدواروں اور دیگر امور پر بھی سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے رابط کیا، دونوں رہنماؤں نے ملک کی سیاسی صورتحال اور نگران سیٹ اپ پرتبادلہ خیال کیا۔
مولانا فضل الرحمان سے بات چیت کے دوران نواز شریف نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ تمام اہم سیاسی فیصلوں پر آپ کو اعتماد میں لیکر چلیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف نے سربراہ حکومتی اتحاد کو سابق صدر آصف زر داری سے ملاقات کی بھی وضاحت کردی ہے۔
نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو بتایا کہ دبئی میں آصف زرداری سے ہونے والی ملاقات معمول کی ملاقات تھی جس میں ملکی مسائل اور سیاسی امور پر مشاورت ہوئی۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف سربراہ استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں انہوں نے جہانگیر ترین سے ان کے بھائی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔
اس موقع پرمعاون خصوصی وزیراعظم عون چوہدری اور نعمان لنگڑیال بھی وہاں موجود تھے۔
وزیراعظم نے جہانگیر ترین سے ان کے بھائی کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور مغفرت کی دعا کی ہے۔