پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے مشترکہ تفتیشی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تفتیش کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ایک روز قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے پہلی بار پیش ہوئے، اس موقع پر ان کے ہمراہ ان کی قانونی ٹیم بھی تھی۔
جے آئی ٹی نے چیئرمین یی ٹی آئی سے 45 منٹ تک تفتیش کی، اور ان سے 9 مئی کے واقعات سے متعلق سوالات کیے گئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو 9 مئی کے واقعات کی ویڈیوز دکھائی گئی تھیں، 8 مارچ اور 9 مارچ کو زمان پارک سے آپریٹ روابط کے شواہد بھی دکھائے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے تفتیش کے دوران جے آئی ٹی ارکان کو کہا کہ وہ واپس آئیں گے اور اس قسم کی کارروائی کرنے والوں کو دیکھ لیں گے، جس پر جے آئی ٹی اراکین نے کہا ہم صرف پروفیشنل سوالات کریں گے۔
عمران خان کی پیشی کی اندرونی کہانی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ جےآئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے 9 مئی سے متعلق سوالات کیے۔
جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ بتائیں نو مئی کو جو ہوا وہ پلاننگ تھی یا اتفاق ؟ جس پر چیئرمین تحریک انصاف نے جواب دیا کہ پلاننگ کہیں اور ہوئی، سب اپنی مرضی سے ان مقامات پر گئے۔
یاد رہے کہ عمران خان جب جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے تو اس وقت ذرائع کے حوالے سے خبر سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جے آئی ٹی کے سوالات پر تسلی بخش جوابات نہ دے سکے، تاہم سربراہ تحریک انصاف کے جوابات اور بیان تفتیشی ریکارڈ کا حصہ بنالیے گئے تھے۔
عمران خان کو جے آئی ٹی نے تھانہ سرور روڈ کے مقدمہ میں طلب کیا تھا، اس سے قبل بھی چیئرمین پی ٹی آئی کو دو بار طلب کیا جاچکا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔