شرارہ اور غرارہ دونوں انتہائی مقبول روایتی جنوبی ایشیائی لباس ہیں جو خواتین شوق سے پہنتی ہیں لیکن ان میں مختلف خصوصیات ہیں جو ان کے درمیان فرق واضح کرتی ہیں۔
غرارہ:
غرارہ قدیم لکھنؤئی روایتی ملبوسات میں سے ایک ہے جو ہر دور میں فیشن کا حصہ رہا ہے۔ دور ماضی میں یہ پہناوا خواتین گھروں میں بھی پہنا کرتی تھی مگر اب زیادہ تر یہ شادی بیاہ کی تقریبات میں ہی زیب تن کیا جاتا ہے۔
دو پائنچوں مشتمل گھیر دار فرشی غرارہ پہننے والی خواتین کی شان و شوکت بڑھاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سی معروف اداکارؤں نے بھی اپنی شادی کے موقع پر غرارہ زیب تن کرنے کو ترجیح دی۔دور بدلا تو غرارہ کا انداز بھی بدل گیا جہاں پہلے گھیر دار فرشی غرارے شان و شوکت کی علامت سمجھے جاتے تھے اب اس کی جگہ اوپر سے قدرے چست غرارے نے لے لی ہے۔
یہ غرارے پینٹ نما دکھائی دیتے ہیں لیکن چنٹوں کا انداز مختلف ہوتا ہے۔
شرارہ:
شرارہ جسے لہنگا یا گھاگرہ بھی کہا جاتا ہے۔ کمر سے پیر تک آتا فراک نما گھیر دار پہناوا ہوتاہے ۔ پاکستان میں شرارہ پہننے کا رواج سدا بہار ہے اور دلہنیں عموماً شرارہ ہی پہنتی ہیں۔
شرارے کی کٹائی جتنی ترچھی ہوگی اس کا گھیر انتا ہی گولائی میں اور خوبصورت دکھائی دے گا۔ مارکیٹوں میں ان دنوں کوڑے، دبکے، تلے کے کام والے شراروں کی بھرمار ہے۔