برطانوی جریدے ہیرالڈ نے نام نہاد بھارتی جموریت کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوال اٹھا دیے ہیں۔
ہیرالڈ نے میں مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے نسل پرستی اور گرتے صحافتی معیار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اپنی رپورٹ میں برطانوی جریدے نے لکھا کہ پرتشدد بڑھتے واقعات پرمودی کی خاموشی مجرمانہ ہے، خاموشی کی بنیادی وجہ انتہا پسند اکثریت کی خوشنودی ہے۔
برطانوی کا کہنا ہے کہ صدر بھارتی ریسلنگ کے خواتین ریسلر کے جنسی استحصال کے الزامات پر ایکشن نہ لیا جب کہ منی پور میں 250 سے زائد چرچ نذر آتش، 115 افراد ہلاک ہوئے، ان فسادات پر مودی سرکار کی خاموشی سیاسی مقاصد کے لئے ہے۔
ہیرالڈ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ بھارت دنیا بھر میں انٹرنیٹ بندش کے لحاظ سے گزشتہ 4 سالوں سے سرفہرست رہا، ذرائع ابلاغ کی بندش میں بھارت یوکرین پر بھی سبقت لے گیا ہے۔
برطانوی جیردے ہیرالڈ نے مزید لکھا کہ 2002 کے گجرات اور 2023 کے منی پور فسادات می گہری ممالثت ہے۔