سینئر سیاست دان فیصل واؤڈا کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ 190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ جلد ہو جائے گا، چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے مزید مشکلات دیکھ رہا ہوں۔
آج نیوز کے پروگرام“ فیصلہ آپ کا“ میں بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ناراض رہنما فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی تاریخ ہے کہ یہاں تاریخ پر تاریخ دی جاتی ہے، لیکن یہ بھی پاکستان کی ہی تاریخ ہے کہ یہاں بہت سے فیصلے بہت جلد بھی ہوجاتے ہیں جن کا لوگ سوچتے بھی نہیں ہیں، امید ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ جلد ہو جائے گا، اور چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے مشکلات مزید بڑھیں گی۔
فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اب باقی نہیں رہی، اور اس میں رہ جانے والے 8 یا 10 افراد کی بھی یہی فرمائش ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کریں تاکہ ہم بھی جلدی سے سائیڈ پر ہوجائیں، کیوں کہ انہیں بھی سب نظر آرہا ہے، کہ یہ ایک 190 ملین پاؤنڈ والا ہی کیس نہیں بلکہ بہت سے کیسز ہیں جن میں غلطیاں کی گئیں، کرائی گئیں اور کرلی گئیں، صرف اپنوں اور پرائیوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے، وہ سب کھلنے والا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھے آئندہ الیکشن میں نہ چیئرمین پی ٹی آئی نظر نہیں آرہے ہیں نہ ہی تحریک انصاف نظر آرہی ہے، کیوں کہ خود چیئرمین نے اس نالائق حکومت کو پلیٹ میں رکھ کر حکمرانی دی ہے، اور اب بھی یہی اتحادی جماعتیں مل کر آئندہ حکومت بنائیں گی۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ جب آپ انسان اور جانور کا فرق ختم کردیں، اور اس حد تک گر جائیں کہ اپنے شہدا، ان کی لاشوں اور ان کے کفن تک کا مذاق اڑانا شروع کردیں تو اس کی معافی نہیں ہوتی، شہداء پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا، جو لوگ آرمی چیف کو جانتے ہیں انہیں پتہ ہے ہمارے سپہ سالار 3 چیزوں پر سمجھوتا نہیں کرسکتے، ایک پاکستان، اب شہدا اور اپنے ادارے پر، پہلے جو مذاق چلتا رہا ہے اب وہ نہیں ہوگا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی کوئی معافی نہیں ہے، اس کا ٹرائل خصوصی عدالتوں میں ہو یا سویلین عدالتوں میں، اس کی صوابدید پاک فوج پر چھوڑ دینی چاہئے، کیوں کہ ان کے شہدا اور کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ شہدا کے اہل خانہ سے ملیں تو تب درد پتہ چلتا ہے، ہم سب وطن پر جان دینے کی بات تو کرتے ہیں لیکن کوئی بھی جان دینے کو تیار نہیں ہوسکتا، لیکن ہمارے جوانوں نے ہمارے لئے اور اس وطن کے لئے جانیں دی ہیں۔
فیصل واڈا نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس بالکل صاف اور واضح ہے، کوئی بھی شخص اربوں روپے کا فائدہ اپنے باپ کو بھی نہیں دے سکتا، تو آپ سرکار میں بیٹھ کر کسی کو اتنا فائدہ کیسے دے رہے ہیں، پاکستان میں کاروبار کا یہ اصول ہے کہ کسی کو 100 روپے دے کر 1000 روپے کا فائدہ لیا جاتا ہے، یہ اس کیس میں ہے کہ پہلے لیا جاتا ہے پھر کسی کو فیور دیا جاتا ہے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاونڈ کیس ایک پری پلان کرپشن کا کیس ہے، جس کے تانے بانے سابق وزیراعظم اور اس کے گھر سے ملتے ہیں، وہیں ان کے چھوٹے چھوٹے ٹاوٹس نما لوگوں نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں، جب کہ ایک خاص فیض حمید نے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔
فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر ایک گھٹیا شخص ہے، اگر وہ اتنا ہی سچا ہے تو پھر ملک سے کیوں بھاگا ہوا ہے، جس نے اسے اس ملک سے نکالا ہے وہ بھی سامنے آجائے گا، اسے ایک خاص نے ہی ملک سے نکلنے میں مدد دی۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ملک میں کوئی بھی تجزیہ نہیں کرسکتا ہے کہ آنے والے وقت میں کیا ہوگا، یہاں ہوا جس رخ چل پڑتی ہے تو اسی کو اٹھا کر تخت پر بٹھا دیا جاتا ہے جس پر سب سے زیادہ کیسز ہوتے ہیں، اور جیسے ہی ہوا دوسرے رخ چلتی ہے تو اسے تخت سے اتار دیا جاتا ہے، یہی پاکستان کی 70 سالہ تاریخ ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ مسئلہ ہے کہ ہم یہ فیصلہ نہیں کرسکتے کہ پاکستان کے ساتھ کیا ہورہا ہے، جمہوری نظام میں پاکستان سے مخلصی نہیں ہے، جس کی دم اٹھائیں تو وہ اسٹیبلشمنٹ سے نکلتا ہے، اسی کی جڑیں کاٹتا ہے، پیسہ بناتا ہے اور پھر انہی کو دھمکیاں دیتا ہے اور بیرون ملک نکل جاتا ہے، پھر دوسرا اچھا ہوجاتا ہے اور وہ بھی یہی کام کرتا ہے۔