قومی ایئر لائن (PIA) کے جہازوں کی بری حالت پر ارکان قومی اسمبلی سائرہ بانو اور رومینہ خورشید عالم نے سی ای او پی آئی اے سے تلخ سوالات کردیئے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا اجلاس چیئرمین مبین احمد کی زیر صدرات ہوا۔
رکن اسمبلی سائرہ بانو نے سرفیس ٹریولنگ کے دوران حادثے میں پی آئی اے کی ایئرہوسٹس کے جاں بحق ہونے پر کہا کہ رات کے وقت یونیفارم میں کیبن کریو کو لمبے سفر پر بھیجنا رولز کی خلاف ورزی ہے۔ کیبن کریو کوغیرقانونی طور پر سرفیس ٹریولنگ کروائی جارہی، پی آئی اے کا قانون رات میں سرفیس ٹریولنگ کی اجازت نہیں دیتا۔
پی آئی اے کے سی ای او عامر حیاب نے جواب میں بتایا کہ افسوسناک حادثہ ہوا لیکن سرفیس ٹریولنگ قانونی کےمطابق تھی، معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں، ڈرائیور کا الکوحل اور مکمل میڈیکل ٹیسٹ کروایا ہے، غلطی اور کوتاہی ثابت ہوئی تو کارروائی کی جائے گی۔
رومینہ خورشید عالم کا کہنا تھا کہ بیرون ملک ملٹی نیشنل کمپنیاں تزئین آرائش کرتی ہیں، ہمارے یہاں ٹک شاپ تک ایئرپورٹ پر دستیاب نہیں۔
ڈی جی سول ایشن خاقان مرتضی کا کہنا تھا کہ تین ملکی ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کررہے ہیں، جس سے بہتری آئے گی۔
سی ای او پی آئی اے کا کہنا تھا کہ پی آئی اے جتنا کماتا ہے اس میں سے بینک کو سود بھی دیتا ہے سی اے اے اور فیول کمپنی کے بقایات جات کی ادائیگی بھی کرنی ہے۔
سائرہ بانو اور رومینہ خورشید عالم نے قومی ایئر لائن پی آئی اے کے جہازوں کی بری حالت، سیٹیں گندی سیٹوں اور بدبودار ماحول پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ایئرلائن پر لوگ کیسے سفر کریں گے۔
ڈی جی سول ایوی ایشن خاقان مرتضی نے بھی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سول ایوی ایشن کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، ڈھائی سال میں ایک بھی کرپٹ ملازم کے خلاف کارروائی نہ کرسکا۔
رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ اسلام آباد میں بہت زیادہ ہاؤسنگ سوسائٹیاں ہیں، ایئرپورٹ کے قریب بڑی عمارتیں بن رہی ہیں، سی ڈی اے اورسول ایوی ایشن کیا کررہی ہے۔
ڈی جی سول ایوی ایشن نے جواب دیا کہ بلڈنگ قوانین خلاف ورزی پرصوبائی حکومتوں کولکھا جاتا، کراچی میں 3 عمارتوں کا سندھ حکومت کو لکھا ہے، تاہم سندھ حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی، سندھ بلڈنگ لاء کی خلاف ورزی پرسول ایوی ایشن ایکشن نہیں لے سکتی،
کراچی کے ایک بلڈرنے خلاف قانون 3 بلڈنگز بنا رکھی ہیں، بلڈر نے میرے خلاف ایف آئی آر بھی کروائی تھی۔
سائرہ بانو نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا بلڈرز نے کیسے ایف آئی آر درج کروا دی، کابینہ میں بلڈرز بیٹھے ہوں گے تو پھر ایف آئی آر تو ہوں گی۔
ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ خدشہ ظاہر کیا کہ خدانخواستہ کوئی حادثہ ہوگیا تو اس کا دفاع نہیں کرسکیں گے۔