لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کے 16 سے اوپر والے گریڈ کے تمام افسروں کو نوکری پر بحال کرتے ہوئے سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سنگل بینچ کے فیصلے کےخلاف پنجاب ریونیو اتھارٹی کی اپیل پر سماعت کی۔
پی آر اے کے وکیل ساجد اعجاز ہوتیانہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سنگل بینچ نے پی آر اے کے گریڈ 16 سے اوپر کے تمام افسران کی تعیناتی کے رولز نہ ہونے ہر تعیناتیاں کالعدم قرار دے دیں، سنگل بینچ کے فیصلے سے عملی طور پر پنجاب ریونیواتھارٹی غیرفعال ہوچکی، افسروں کی نوکریاں داو پر لگ گئیں اور پنجاب بھر میں اربوں روپے کی ٹیکس ریکوری رک گئی۔ پنجاب میں ٹیکس ریکوری نہ ہونے سے سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑریا ہے۔
انہوں نےکہاکہ افسروں کی تعیناتی کے رولز بنانا قانون کے تحت لازم نہیں ہے، رولز بنانا پی آر اے کا اختیاری معاملہ ہے قانون نے پابند نہیں کیا، سپریم کورٹ اس معاملے پر پہلے ہی اپنا فیصلہ سنا چکی ہے، استدعا ہےعدالت سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
جس پر عدالت نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کے 16 سے اوپر والے گریڈ کے تمام افسروں کو نوکری پر بحال کرتے ہوئے سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔