پشاور ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس کو اسلامیہ کالج کے مقتول لیکچرار کے بچے دس دن میں بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔
پشاور کے اسلامیہ کالج کے لیکچرار بشیر احمد کو چوکیدار نے رواں سال فروری میں فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا اور واقعے کے بعد دو بچوں کو مقتول کا بھائی لیکر غائب ہوگیا جس پر بشیر احمد کی بیوہ نے بچوں کی بازیابی کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
ہائیکورٹ کے جسٹس عتیق شاہ اور جسٹس ارشد علی نے کیس کی سماعت کی، عدالت کی طلبی پر آئی جی پولیس اختر حیات گنڈا پور اور سیکرٹری داخلہ عابد مجید عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ مقتول لیکچرار بشیر احمد کی بیوہ کے دو بچوں کو چچا لے کر گئے ہیں، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پولیس سے استفسار کیا کہ پولیس بچوں کی بازیابی میں کیوں ناکام ہے، اگر پولیس بچے بازیاب نہیں کرسکتی تو بتایا جائے۔
عدالتی ریمارکس پر آئی جی نے جواب دیا کہ بچوں کی بازیابی کیلئے پولیس چھاپے مار رہی ہے لیکن وہ چھپ رہے ہیں تاہم پولیس جلد بچوں کی بازیابی کو یقینی بنائے گی تاہم عدالت تھوڑا وقت دے۔
عدالت نے بچوں کی بازیابی کیلئے 10 دن کا وقت دیتے ہوئے حکم دیا کہ بچوں کو مقرر دنوں میں بازیات کرکے ماں کے حوالے کیا جائے، جس کے بعد عدالت نے سماعت 26 جولائی تک ملتوی کردی۔