رات کی خبروں کی میزبانی کرنے سے لے کرملکہ الزبتھ دوم کی موت کے اعلان تک کیلئے شہرت رکھنے والے برطانوی نشریاتی ادارے کے پریزینٹر ہوو ایڈورڈز کی اہلیہ نے ان کی شناخت بی بی سی کے اس میزبان کے طورپر کی ہے جن پر ایک نوجوان سے پیسوں کے بدلے عریاں تصاویر مانگنے کے الزامات ہیں۔
اس سے قبل بی بی سی کے ایک پریزینٹر کی جانب سے مبینہ طور پر نوجوان کی فحش تصاویر پر 35 ہزار پاؤنڈ خرچ کرنے کی میڈیا رپورٹس سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ چل رہا تھا۔
ستمبر2022 میں ملکہ ایلزبتھ کے انتقال کا اعلان کرنے والے ایڈورڈ نے صدی کے آغاز کے بعد سے برطانیہ میں ہونے والے تمام اہم یونٹس کی کوریج کی قیادت کی ہے جن میں انتخابات، شاہی شادیاں اور 2012 کے اولمپکس بھی شامل ہیں۔
ایڈورڈز کی اہلیہ وکی فلنڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ایڈورڈز ذہنی صحت کے سنگین مسائل کا شکار تھے۔ انہوں نے شناخت ”بنیادی طور پر ذہنی صحت اور ہمارے بچوں کی حفاظت کے لئے فکر مند ہونے کی وجہ سے“ ظاہر کی ۔
برطانوی اخبار ’دی سن‘ نے دعوی کیا تھا کہ ہوو ایڈورز نے نوجوان فرد کو عریاں تصاویر کے لیے پیسوں کی ادائیگی کی تھی تاہم پولیس کے مطابق 61 سالہ ایڈورڈز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ اخبار نے انکشاف کیا کہ بی بی سی کے معروف پریزینٹر نے نوجوان کو 3 سال تک فحش تصاویر کے لیے 35 ہزار پاؤنڈ (45 ہزار ڈالر) ادا کیے۔
خبرکی اشاعت کے بعد بی بی سی نے میزبان کو معطل کردیا لیکن ان کا نام سامنے نہیں لایا گیاتھا۔
ان کے خاندان کا کہناہے کہ ہو کی صحت بہتر ہونے کے بعد وہ خود الزامات کا جواب دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اہلیہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ، ’حالیہ خبروں کے بعد یہ ہمارے خاندان کیلئے مشکل پانچ دن تھے، میں اپنے شوہر کی جانب سے یہ بیان دے رہی ہوں جس کی وجہ میرے شوہر کی ذہنی صحت سے جڑے خدشات اور ہمارے بچوں کی حفاظت ہے‘۔
بیان میں بتایا گیا کہ ہوو ایڈورڈز ذہنی صحت کے سنجیدہ مسائل سے متاثر ہونے کے باعث حالیہ برسوں میں شدید ڈپریشن کا علاج کرواتے رہے ہیں۔ حالیہ واقعات کے بعد ان کی طبیعت خراب ہونے کے بعد ان کا سپتال میں علاج جاری ہے جہاں وہ کچھ عرصہ تک رہیں گے۔
سوانسی ساؤنڈ ریڈیو اسٹیشن میں کیریئر کا آغاز کرنے کے بعد ایڈورڈز نے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے 1984 میں ایک ٹرینی کی حیثیت سے بی بی سی میں شمولیت اختیار کی۔ وہ دو سال کے اندر پارلیمانی نامہ نگار بن گئے اور ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک ویسٹ منسٹر پر رپورٹنگ کی۔
واضح رہے کہ انگلینڈ میں جنسی تعلقات کیلئے رضامندی کی عمر 16 سال ہے تاہم 18 سال سے کم عمر کے کسی شخص کی تصاویر کو چائلڈ پورنوگرافی قراردیا جاسکتا ہے۔
لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے الزامات کی جانچ مکمل کرلی ہے. میٹ پولیس کے خصوصی کرائم ڈویژن کے ڈیٹیکٹیو اس نیتجے پر پہنچے ہیں کہ ان کے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں کہ کوئی جرم ہوا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پولیس اسی فرد کiخلاف مزید الزامات سے آگاہ ہے لیکن نئے الزامات کے بارے میں کوئی معلومات یا تفصیلات نہیں ملیں اسی کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔
ہووایڈورڈ گزشتہ سال تنخواہ میں اضافہ حاصل کرنے والے کچھ افراد میں سے ایک ہیں۔ کارپوریشن کے سالانہ اکاؤنٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی تنخواہ 25,000 پاؤنڈ سے بڑھ کر 435,000 پاؤنڈہکردی گئی تھی جس سے وہ بی بی سی کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے صحافی بن گئے ہیں۔
دسمبر 2021 میں انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ ڈپریشن کا شکار ہیں۔ اپنے کیریئر کے بارے میں ویلش زبان کی ایک دستاویزی فلم میں انہوں نے کہا: ’لوگ سوچتے ہیں کہ اگر آپ پراعتماد ہیں تو آپ کبھی بھی اپنے آپ پر شک نہیں کرتے۔ لیکن یہ سچ نہیں ہے. “
بی بی سی کا کہنا ہے کہ الزامات کی تفتیش جاری رہے گی۔ اس سے قبل پولیس کی درخواست پر بی بی سی کی تفتیش روک دی گئی تھی۔