وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام حلوہ یا کھیر نہیں، کڑی شرائط ہیں، قرض کیلئے عالمی ادارے کی منتیں کی ہیں۔
ملتان میں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں یوتھ لون اور لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی معیشت پر بھی بات چیت کی اور مستقبل کے معماروں کو ملک کو آگے لے جانے کے لئے کردار ادا کرنے کی تلقین کی۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا پروگرام بڑی مشکل سے حاصل کیا، تعلیم پر توجہ دیتے تو آج ہمیں آئی ایم ایف میں نہ جانا پڑتا، گزشتہ روز آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کی منظوری دی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین نے 3 ماہ میں 5 ارب ڈالر روٹیٹ کئے جبکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اےای) نے پاکستان کی مدد کی جب کہیں جا کر پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام ملا، قرض کیلئے عالمی ادارے کی منتیں کی ہیں، آئی ایم ایف پروگرام حلوہ یا کھیر نہیں بلکہ کڑی شرائط ہیں۔
اس سے قبل شہباز شریف نے نشتر اسپتال ٹو کا دورہ کرکے اسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔ اسپتال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نشتر میڈٰیکل اسپتال 2 آکر خوشی ہوئی اور دکُھ بھی ہوا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت شعبہ صحت میں اصلاحات کے لئے کوشاں ہے، 2018 میں ہم نے اس منصوبے کے تمام لوازمات کو مکمل کیا تھا، پی ٹی آئی حکومت کو لانے والے ان سے یہ اسپتال مکمل کرواتے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 4 سال پی ٹی آئی حکومت نے برباد کردیے جب کہ اسپتال کے لئے خاطرخواہ فنڈز بھی مختص نہ کیے، ان 4 سالوں میں اسپتال کو بالکل نظر انداز کیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کو حسد اس بات کا تھا کہ یہ نشتر اسپتال 2 کا منصوبہ نواز شریف اور ن لیگ کا تھا، البتہ یہ ابھی زیر تعمیر ہے جو کہ 30 ستمبر کو مکمل ہوجائے گا۔