امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ آئی ایم کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سترہ ارب ڈالر ہر سال اشرافیہ کھا جاتا ہے، اشرافیہ کو اپنے کتوں کی فکر تو ہےسرکاری ملازمین کی نہیں۔
لاہور میں سول سیکریٹریٹ کے باہر سرکاری ملازمی کے احتجاج میں خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ اپنے حق کے لئے لڑنا جہاد ہے، پاکستان کی ترقی میں اصل کردار غریب اور مزدورکا ہے، کورونا میں بھی اصل کردار غریب نے ادا کیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کو جان بوجھ کر محتاج بنایا گیا، آئی ایم کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 17 ارب ڈالر ہر سال اشرافیہ کھا جاتا ہے، اشرافیہ کو اپنے کتوں کی توو فکر ہے مگر سرکاری ملازمیں کی فکر نہیں، اشرافیہ سے چھٹکارہ پانے کیلئے انقلاب لانا ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج خواتین بچوں کو چھوڑ کر سڑکوں پر ہیں، میں وزیراعلیٰ اور وزیراعظم سے پوچھتا ہوں کہ آپ میں شرم نہیں، آپ نے ان خواتین سے احتجاج کی وجہ تک نہی پوچھی، سرکاری ملازمیں اس ملک کے محافظ ہیں، آج ان کی آنکھوں میں آنسوں ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ آبادی کے لحاظ سے پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، اگر چھوٹے صوبوں میں تنخواہوں میں 35 فیصد اصافہ کیا گیا ہے، تو یہاں 50 سے 70 فیصد تک اضافہ کرنا چاہئے تھا، لیکن شرم کی بات ہے کہ پنجاب حکومت نے پینشن میں صرف 5 فیصد اضافہ کیا ہے جب کہ وفاق نے ساڑھے 17 فیصد کیا ہے، یہ ظلم ہے، ہم دو پاکستان نہی مانتے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کا مطالبات کے حق میں احتجاج تیسرے روز بھی جاری رہا، جس میں پنجاب بھر سے خواتین سمیت سرکاری ملازمین بڑی تعداد میں شریک ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک ان کی تنخواہوں میں اضافہ وفاق کے ملازمین کے برابر نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔