سپریم کورٹ نے کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کے خلاف درخواست غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دی۔ چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ میں بھی ٹینس کا فین ہوں، کورونا وبا ختم ہونے پر اب کیس غیر موثر ہو چکا ہے۔
چیف جسٹس عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے دوران سفر کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ ہمراہ رکھنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ پوری دنیا میں کورونا پھیلا ہوا تھا، کورونا کی ویکسی نیشن پوری دنیا میں لگائی جا رہی تھی، کیا جواز بنتا ہے کہ آپ کورونا ویکسین کے خلاف درخواست دائر کریں؟۔
وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ایک ٹینس کے مشہور کھلاڑی نے بھی ویکسین نہیں لگوائی تھی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے اچھی مثال دی، ٹینس کھلاڑی کو ویکسین نہ لگوانے پر انہیں کھیل سے الگ کر دیا گیا تھا، بعد میں ان کو اجازت دی گئی جب کورونا ویکسین کی پابندی ختم ہوئی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ میں بھی ٹینس کا فین ہوں، کورونا وباء ختم ہونے پر اب کیس غیر مؤثرہو چکا ہے۔
بعدازاں عدالت عظمیٰ نے مقدمہ غیر مؤثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دیا۔
یاد رہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے وکیل نے کورونا ویکسی نیشن سرٹیفیکیٹ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔