Aaj Logo

اپ ڈیٹ 12 جولائ 2023 06:15pm

کیا پولیس عدالتوں سے بڑی ہو گئی ہے، اگر حکم سمجھ نہیں آتا تو نوکری چھوڑ دیں، عدالت

اینٹی کرپشن عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں کے مقدمے میں روبکار پر اعتراض کرنے پر سپریٹنڈنٹ کیمپ جیل کو جاری شوکاز نوٹس پر سماعت 14 جولائی تک ملتوی کردی۔

اینٹی کرپشن کورٹ کے جج علی رضا نے روبکار پر عمل نہ کرنے اور اس اعتراض کرنے کے معاملے پر سماعت کی۔ سپریٹنڈنٹ کیمپ جیل ظہیر عدالت میں پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: پرویز الٰہی کی رہائی کے روبکار پر جیل حکام کا اعتراض، اینٹی کرپشن عدالت میں درخواست دائر

عدالت نے ناراضگی کا اظہار کیا کہ جب روبکار جاری کر دی گئی تو پھر عدالتی حکم پر عملدرآمد کیوں نہیں ہوا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس سے کسی کیس کا ریکارڈ منگوا لیں تو وہ بھی ان کو سمجھ نہیں آتا، کیا پولیس عدالتوں سے بڑی ہو گئی ہے؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگرعدالتی حکم سمجھ نہیں آتا تو نوکری چھوڑ دیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ پہلے عدالتی حکم پر عمل کریں پھر اس شو کاز نوٹس کو دیکھتے ہیں۔

جیل حکام نے سابق وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی کی رہائی کی روبکار پر اعتراض کیا تھا کہ اور ایک درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی کہ عدالت کے مشروط حکم کی سمجھ نہیں آرہی اس کی وضاحت کی جائے۔

پرویز الہٰی کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کیخلاف ایف آئی اے کی درخواست خارج

دوسری جانب لاہور کی سیشن کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے خلاف ایف آئی اے کی درخواست خارج کردی۔

چوہدری پرویز الہٰی کا منی لانڈرنگ اور مشکوک ٹرانزیکشز میں جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے فیصلے کے خلاف ایف آٸی اے نے سیشن کورٹ میں درخواست داٸر کی۔

ایڈیشنل سیشن جج نے ایف آئی اے کی درخواست پر سماعت کی جس میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے پرویز الہٰی کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے حقائق کے برعکس فیصلہ سنایا، اس لیے رقم کی مشکوک ٹرانزیکشنز کی تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ دینے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے احکامات کو کالعدم قرار دیا جائے۔

Read Comments