بھارت میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے اور گلیوں میں مگر مچھ تیرتے نظر آرہے ہیں، جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی ہے۔
پہلی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ سیلابی ریلہ آبادی سے گزر رہا ہے، آس پاس مکانات کی چھتوں پر لوگ خوفزدہ ہیں اور اسی عالم میں ایک مگر مچھ پانی میں تیرتا ہوا گلی سے گزر رہا ہے۔
سوشل میڈیا ایک اور ویڈیو بھی گردش کررہی ہے جو ہماچل پردیش کی ہے، جہاں ندی کے کنارے واقع ایک ہوٹل پانی کے بہاؤ کے ساتھ زمین بوس ہوتا ہے اور پانی اسے مٹی کی طرح بہا کر لے جاتا ہے۔
ویڈیو پوسٹ کرنے والی بھورین قندھاری نے ویڈیو کے کیپش میں اعتراض کرتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ پہلے یہ بتایا جائے کہ ان ہوٹلز کو ندی کے کنارے بنانے کی اجازت کس نے دی۔
ایک اور ویڈیو بھی بھارتی ریاست ہماچل پردیش کی ہے، جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے ریاست میں تباہی مچا دی ہے۔
ویڈیو کے کیپش میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ دریائے سندھ کا بھارتی حصہ ہے، اور گزشتہ برس پاکستان میں بھی اسی طرح کے حالات تھے، کسی اور وجہ سے نہیں تو ماحولیاتی تبدیلی ہی کی وجہ سے پاکستان اور بھارت دریائے سندھ کے انتظام میں تعاون کرنے پر مجبور ہوں گے۔
اسی طرح کی ایک اور ویڈیو ”الجزیرہ“ نے پوسٹ کی ہے کہ جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک جگہ لینڈ سلائیڈنگ ہوتی ہے اور اسی ملبے کو سیلابی ریلہ بہا کر آبادی کی طرف آجاتا ہے، اور ساتھ ہی درختوں اور مکانات کو بھی ساتھ بہا کر لے جاتا ہے۔
ویڈیو کے کیشن میں تحریر ہے کہ یہ ڈرامائی ویڈیو اس لمحے عکس بند کی گئی جب شمالی بھارت میں شدید بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ایک پورے قصبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔
ہماچل پردیش سے ہی ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا کی زینت بن ہوئی ہے جس میں سیلابی ریلہ پوری آب و تاب کے ساتھ ایک پل کو نقصان پہنچاتا ہوا گزر رہا ہے، جب کہ دو اشخاص پل کو بڑی تیزی کے ساتھ عبور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ویڈیو کے کیشن میں ہماچل پردیش کے لئے دعاؤں کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ قدرت اس کی حفاظت کرتی ہے جو قدرت کی بنائی ہوئی چیزوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
اسی ریاست کی ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے جس میں ممکنہ طور پر کچے راستے پر بہت سی گاڑیاں کھڑی ہیں، اور تیزی سے گزرتا ہوا سیلابی ریلہ گاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔
ویڈیو کے ساتھ تحریر میں بتایا گیا ہے کہ ہماچل پردیش میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔