وفاقی وزیر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل پی ٹی آئی کا اتحاد سامنے آگیا، ظاہر ہوگیا کہ ایک گٹھ جوڑ ہے جو پرانا ہے، جب کہ عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو اسرائیلی شہریوں کی فنڈنگ کے شواہد اب مل گئے ہیں۔
معاون خصوصی وزیراعظم عطا تارڑ کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ماحولیات شیری رحمان کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعہ سے کس نے فائدہ اٹھایا اور اس کے پیچھے کون سے عناصر تھے سب عیاں ہوگیا، 9 مئی کے واقعات میں شہیدوں کی یادگاروں کو نہیں بخشا گیا۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پی ٹی آئی کا اتحاد سامنے آگیا، ظاہر ہوگیا کہ ایک گٹھ جوڑ ہے جو پرانا ہے، پی ٹی آئی کو اسرائیل کا جارحانہ اندازاچھا لگتا ہے، چئیرمین پی ٹی آئی اور اسرائیل ساتھ ساتھ ہیں، ملک دشمن عناصر پی ٹی آئی کے اتحادی ہیں، پی ٹی آئی نے ملک کے خلاف بیرون ملک لابیاں رکھی ہوئی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مضحکہ خیز بات ہے کہ اسرائیل انسانی حقوق کا درس دے رہا ہے، اور فلسطینوں کے قاتل پی ٹی آئی کی حمایت کر رہے ہیں، جب کہ پی ٹی آئی نے بھی کھبی دہشتگردی کی مذمت نہیں کی۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ اسرائیل کیپٹول ہل حملے میں ملوث لوگوں کی گرفتاری اور سزا پر نہیں بولا، دراصل بات انسانی حقوق کی نہیں بلکہ اسرائیل کی تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین کے ساتھ ”خصوصی ہمدردی“ کی ہے۔
معاون خصوصی وزیراعظم عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات ملک دشمن عناصر کی کارروائی ہے، اس روز حساس تنصیبات، شہدا کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا گیا، یہ معاملہ انتہائی حساس نویت کا ہے، فارن فنڈنگ کے تانے بانے پاکستان مخالف قوتوں سے ملتے ہیں، پی ٹی آئی کو اسرائیلی شہریوں کی فنڈنگ کے شواہد اب مل گئے ہیں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ 60 سالوں سے فلسطینوں پر مظالم ڈھانے والا اسرائیل کس منہ اور حیثیت سے انسانی حقوق کے حوالے سے دنیا کو لیکچر دے رہا ہے، اسرائیل کے مظالم آج بھی نہتے فلسطینوں پر جاری ہیں۔
واضح رہے کہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں پیر کو ہونے والے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے 53 ویں اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے پیش کی گئی سفارش میں کہا گیا کہ ’اسرائیل پاکستان پر زور دیتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے عالمی معیارات کے مطابق ہم جنس پرستی کو قانونی اجازت دے اور امتیازی سلوک کے خلاف جامع قانون سازی کرے جو جنسی رجحان اور صنفی شناخت کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا خاتمہ کرے۔‘
اقوام متحدہ میں اسرائیل کی نائب مستقل مندوب آدی فرجون نے کہا کہ ، ’اسرائیل کو پاکستان میں انسانی حقوق کی مجموعی صورت حال پرگہری تشویش ہے جہاں جبری گمشدگیاں، تشدد، پرامن احتجاج پرکریک ڈاؤن، مذہبی اقلیتوںو دیگر پسماندہ گروپوں کیخلاف تشدد جاری ہے‘۔
اسرائیلی مندوب آدی فرجون نے مطالبہ کیا کہ ’پاکستان من مانی گرفتاریوں، تشدد، دیگر ناروا سلوک کو روکا جائے اور ایسی کارروائیوں کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔