ایکنک اجلاس میں حکومت نے 980 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دے دی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایکنک اجلاس ہوا، جس میں 980 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں وزیراعظم کے قومی پروگرام زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کے تحت چاروں صوبوں میں ٹیوب ویلوں شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی منظوری دے دی گئی، ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 377 ارب کا روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
سندھ سولر انرجی پروجیکٹ کا نظرثانی شدہ پروگرام ایجنڈے میں شامل کرلیا گیا ہے، منصوبے پر پہلے مرحلے میں 90 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے، اور ایک لاکھ ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا،
ایکنک اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق سندھ سولر انرجی منصوبے کیلئے 27 ارب 41 کروڑ سے زائد کے فنڈز منظور کئے گئے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں دیہی سرمایہ کاری اینڈ انڈسٹریل سپورٹ پروجیکٹ کی منظوری دی گئی ہے، منصوبے پر 30 کروڑ ڈالر عالمی بینک فراہم کرے گا، منصوبے پر صوبائی حکومت 29 ارب 70 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔
اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مہمند ڈیم کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے 14 ارب 31 روپے سے زائد کا منصوبہ منظور کر لیا گیا ہے، مہمند ڈیم سے قومی گرڈ کو 800 میگا واٹ بجلی فراہم ہو سکے گی، جب کہ لاہور کالا شاہ کاکو بائی پاس کا 34 ارب 44 کروڑ روپے سے زائد کا منصوبہ اور پولیو کے خاتمے کیلئے 1 ارب 78 کروڑ ڈالر سے زائد کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔