Aaj Logo

اپ ڈیٹ 11 جولائ 2023 01:03am

جیوتی موریہ کا مردانہ ورژن: بیوی نے برتن دھو کر شوہر کو پڑھایا، سرکاری افسر بن کر ساتھ چھوڑ گیا

بھارتی ریاست اُتر پردیش حکومت کی ایک اعلیٰ بیوروکریٹ جیوتی موریہ کی چونکا دینے والی کہانی سوشل میڈیا صارفین کا موضوع بحث بنی ہوئی تھی کہ اسی طرح کی ایک اور کہانی سامنے آگئی، جہاں بیوی نے برتن دھو کر شوہر کو پڑھایا مگر وہ سرکاری افسر بن کر ساتھ چھوڑ گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے کامرو ہاتھیلے نے ٹیکس افسر بننے کے بعد اپنی بیوی ممتا کو چھوڑ کر دوسری خاتون سے شادی رچا لی۔ ممتا نے دعویٰ کیا کہ جب وہ امتحانات کی تیاری کرتے تھے، تو اس نے شوہر کی مدد کے لیے گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کیا۔

سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) بننے کے بعد مبینہ طور پر اپنے شوہر کا ساتھ چھوڑنے والی جیوتی موریہ کا معاملہ بھی کئی دنوں سے خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔ جیوتی اور اس کے شوہر کا تعلق اتر پردیش سے ہے۔ اس کے شوہر نے الزام لگایا تھا کہ اس نے امتحان دینے اور مزید پڑھائی کرنے کے لئے بیوی کی حمایت کی تھی۔

مدھیہ پردیش میں دیواس کی رہنے والی ممتا نامی خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے شوہر نے امتحان پاس کرنے اور کمرشل ٹیکس آفیسر بننے کے بعد اسے دوسری خاتون کی خاطر چھوڑ دیا۔

جوڑے کی شادی کب اور کیسے ہوئی؟

ممتا اور کامرو دونوں مدھیہ پردیش کے رہائشی تھے اوردونوں کو ایک دوسرے سے محبت ہوگئی تھی، ان کی شادی 2015 میں ہوئی۔

تعلیم اعتبار سے کامرو گریجویٹ تھا لیکن بے روزگار تھا، جبکہ ممتا نے اسے امتحان کی تیاری کرنے کی ترغیب دی اور اخراجات کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر اٹھا لی۔

شوہر کی تعلیم کی خاطر گھروں، دکانوں پر کام کیا، بیوی

ممتا نے دعویٰ کیا کہ وہ کامرو کی امتحان کی تیاریوں میں مدد کرنے کے لیے برتن دھوتی اور گھر صاف کرتی ہے، جبکہ اس نے کئی دکانوں پر کام کیا تاکہ شوہر کتابوں اور نوٹس خرید سکے۔

آخرکار ممتا کے شوہر نے امتحان پاس کیا اور وہ 20-2019 میں کمرشل ٹیکس آفیسر بن گیا۔

ممتا نے الزام عائد کیا کہ شوہر کی تعیناتی رتلام میں ہوئی تھی، جہاں اس کی ملاقات ایک اور خاتون سے ہوئی، اس کے بعد شوہر نے ممتا کو اس کے میکے بھیج دیا اور دوسری عورت کے ساتھ رہنے لگا۔

شوہر کا بیوی کیساتھ رہنے سے انکار

شوہر نے ممتا کے ساتھ رہنے سے انکار کردیا جس کے بعد بیوی نے اگست 2021 میں شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرادیا۔

شوہر اسے ماہانہ نان و نفقہ کے طور پر 12 ہزار روپے دینے پر راضی ہوا لیکن بیوی کے ساتھ رہنے سے انکار کر دیا۔ ممتا نے اب الزام عائد کیا کہ اس نے کوئی رقم ادا نہیں کی ہے۔

یہ ممتا کی دوسری شادی تھی۔ اس کے پہلے شوہر کا ان کی شادی کے ڈھائی سال بعد انتقال ہوگیا تھا۔ اس کا ایک بیٹا بھی تھا، جو بھی چند ماہ قبل 15 سال کی عمر میں انتقال کر گیا تھا۔

ممتا کے وکیل سوریہ پرکاش گپتا نے کہا کہ اس سے قبل مقدمے کی سماعت کے دوران شوہر نے عدالت میں قبول کیا تھا کہ ممتا اس کی بیوی ہے۔

اس نے اسے ہر ماہ 12 ہزار روپے دینے کی بات کی تھی لیکن پھر پیچھے ہٹنا شروع کر دیا۔ اس کیس کی اگلی سماعت 22 جولائی کو ہوگی۔

Read Comments