وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز سمیت دیگر ملزمان کو منی لانڈرنگ کیس میں بری کر دیا گیا۔
سلمان شہباز سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ایف آئی اے سنٹرل کورٹ لاہور ہوئی۔ عدالت نے 27 سوالات سے متعلق جوابات طلب کر رکھے تھے جنہیں آج جمع کروا دیا گیا۔
کمرہ عدالت میں سلیمان شہباز اور دیگر ملزمان سمیت تفتیشی آفیسر ایڈیشنل ڈایکٹر شاہد حسن بھی موجود تھے۔
منی لانڈرنگ کی تعریف کیا ہے، فاضل جج نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’منی لانڈرنگ کی تعریف کیا ہے؟‘۔
پراسیکیوٹرکا کہنا تھا کہ اس میں بد نیتی کسی کی بھی نہیں ہے۔
عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کے ریکارڈ سے متعلق استفسار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کون سا آفیسر ریکارڈ فراہم کرتا رہا؟
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ شہزاد اکبر ڈائریکٹر کی سطح پرملاقات کے لیے آتے تھے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اب جو بندہ مر گیا ہے آپ اس پر سب کچھ ڈال رہے ہیں۔
اسپیشل سینٹرل عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے کہا کہ یہ کیس 2016 میں بنایا گیا تھا جس میں وہ آج عدالت سے سرخرو ہوئے ہیں اس دوران ڈیلی میل کا کیس بھی آیا تھا۔
سلیمان شہباز نےکہا کہ گزشتہ حکومت نے پانچ سال کوئی کام نہیں کیا، صرف جھوٹے کیسز بنائے گئے، اگر انہوں نے عوام کی خدمت کی ہوتی تو آج پاکستان کسی اور لیول پر ہوتا۔