موسمیاتی تبدیلوں کی وجہ سے موسم کی سختی میں اضافہ ہوگیا۔ گذشتہ سال مون سون کی تباہ کاریوں نے ہر مکتبہ فکر کو متاثر کیے رکھا۔ ماحولیاتی انصاف سے متعلق کوئٹہ میں ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کے اکثر علاقے تباہ کن بارشوں اور سیلاب کی زد میں ہیں۔ تقریب میں شرکاء نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لئے تجاویز پیش کیں۔
پاکستان کے حوالے سے موسمیاتی تبدیلی کے نمایاں اثرات میں موسموں کے دورانیے میں تغیر ، سیلاب اور گرمی و سردی کی لہروں میں اضافہ ، خشک سالی، گلیشئرز پگھلنا اور سطح سمندر میں اضافہ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں انسانی صحت کو خطرات، غذائی اجناس کی پیداوار میں کمی اور وبائی امراض کے پھیلاؤ میں اضافہ شامل ہے۔
تقریب میں موجود میڈیا سے وابستہ افراد کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی انصاف کے لئے ماحولیات کی جان کاری وقت کا تقاضہ ہے، اس حوالے سے میڈیا کو بھی آگاہی پھیلانا پڑے گی جبکہ فضا کو آلودگی سے بچانے کے لئے کچھ قوانین میں ترامیم کرنی پڑے گی اور جو پہلے سے قوانین بنے ہیں ان پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ضرورت ہے۔
شرکا کا کہنا تھا کہ صاف ستھرے ماحول کے قیام کے لئے میڈیا سے وابستہ افراد کو اس حساس معاملے کو موضوع بناکر ماحولیاتی انصاف کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ ماحولیات کا شعور عام ہوسکے ۔