کراچی میں روزنامہ جنگ کے رپورٹر سید محمد عسکری کو نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا۔
اغوا کے وقت محمد عسکری کے ساتھ موجود ساتھیوں نے دعویٰ کیا کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس نامعلوم مسلح افراد نے سید محمد عسکری کو کورنگی روڈ قیوم آباد انٹر چینج کے قریب سے اٹھایا۔ اغوا کاروں میں سے کچھ یونیفارم میں بھی تھے، جو وجہ بتائے بغیر عسکری کو اپنے ساتھ لے گئے۔
ساتھیوں کے مطابق محمد عسکری نے اہلکاروں کو اپنا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ میں جنگ کا رپورٹر ہوں، لیکن انہوں نے ایک نہ سنی۔
مبینہ اہلکاروں نے محمد عسکری کو ان کی گاڑی سے کھینچ کر باہر نکالا گیا، اور زدوکوب کرتے ہوئے پولیس موبائل میں ڈال دیا۔
جب ان کے دوست نے مذکورہ واقعے کی اطلاع مددگار 15 کو دی تو فون ریسیو کرنے والے اہلکار نے کہا کہ اس سلسلے میں متعلقہ تھانے سے رجوع کریں۔
اس حوالے سے زمان ٹاون تھانے کے ایس ایچ او رفیق کو اطلاع دی گئی، لیکن متعلقہ تھانے کے اہلکاروں نے اس واقعہ کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ ایس ایس پی کورنگی طارق نواز کا کہنا تھا کہ واقعہ کی معلومات لی جا رہی ہیں۔
اہل خانہ نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سید محمد عسکری کو بازیاب کرایا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شہر میں متعدد صحافیوں کو اغوا کیا جاچکا ہے۔
محمد عسکری روزنامہ جنگ کے سینئر رپورٹر تھے اور تعلیمی بیٹ کور کرتے تھے۔
ان کے ٹویٹر بائیو کے مطابق ان کے کریڈٹ پر ’50 ہزار‘ سے زیادہ اسٹوریز ہیں۔
ایجوکیشن جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر قاسم خان کے ساتھ ساتھ کراچی پریس کلب اور کراچی یونین آف جرنلسٹس نے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے عسکری کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔